فائرنگ‘ دستی بموں اور راکٹوں سے حملے‘ ہنگامہ آرائی پانچ گاڑیاں‘ تین گھر نذرآتش....کراچی : پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے سمیت مزید 20 افراد ہلاک
کراچی (کرائم رپورٹر + وقائع نگار + ریڈیو مانیٹرنگ + مانیٹرنگ نیوز + اےجنسےاں) کراچی میں ٹارگٹ کلنگ بدستور جاری ہے اور سارا دن شہر وقفہ وقفہ سے فائرنگ سے گونجتا رہا۔ اس دوران فائرنگ‘ دستی بموں اور راکٹوں کے حملوں میں پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے واجا کریم داد سمیت مزید 20 افراد جاںبحق اور 35 سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ لیاری سے اےک روز قبل اغوا ہونے والے 5 افراد کے قتل کے خلاف ورثا اور سےنکڑوں مشتعل افراد نے وزےر اعلیٰ ہاﺅس کے مےن گےٹ پر نعشےں رکھ کر مظاہرہ کےا اور دھرنا دےا۔ مظاہرےن نے پےپلز پارٹی کے قائدےن کی تصاوےر پھاڑ دےں جبکہ شہر مےں مختلف مقامات پر 5 گاڑےاں، 3 گھر نذرآتش کر دےئے گئے۔ مختلف علاقوں سے 6 بوری بند نعشےں بھی برآمد ہوئےں ہیں۔ ادھر بلدیہ ٹا¶ن میں گےنگ وار کے خلاف اہل علاقہ نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے تھانے کا گھیرا¶ کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف صدر زرداری، وفاقی وزےر داخلہ رحمن ملک‘ وزےر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، صوبائی وزےر داخلہ منظور وسان نے واجا کرےم داد کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ منظور وسان نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے رزلٹ نہیں دے رہے ان کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے حکمت عملی تےار کر رہے ہیں، حکومت ناکام نہیں ہوئی۔ اےم کےو اےم کے قائد الطاف حسےن اور عوامی نےشنل پارٹی کے ترجمان نے بھی پےپلز پارٹی کے رہنما کے قتل کی مذمت کی ہے۔ کراچی کے تاجروں نے آج ہڑتال کا اعلان کر دےا ہے۔ شہر بھر مےں زبردست خوف و ہراس پاےا جاتا ہے اور بےشتر علاقوں مےں دکانےں، ہوٹل اور بازار بند ہو گئے ہیں جبکہ لوگ گھروں مےں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق ایم این اے واجا کریم داد اپنے ساتھےوں کے ہمراہ کھارادر کے علاقہ میں جماعت خانہ کے پاس ایک ہوٹل پر افطاری کے بعد کھانا کھا رہے تھے کہ موٹر سائےکل سوار 4 نامعلوم افراد نے آتے ہی ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں واجا کریم داد سمیت 6 افراد موقع پر ہی جاںبحق ہو گئے جبکہ 10 سے زائد زخمی ہو گئے‘ واقعہ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ اسی واقعہ کے بعد مسلح افراد نے مےٹھادر مےں بھی فائرنگ کرکے تےن افراد ناصر ، راشد اور ےوسف کو ہلاک اور 6 افراد کو زخمی کر دےا۔ واقعات کے بعد لےاری اور مےں شدےد اشتعال پھےل گےا۔ مشتعل افراد نے اےک بس سمےت دو گاڑےوں کو آگ لگا دی۔ قبل ازےں افطار سے قبل اولڈ سٹی کراچی کے علاقہ سالار کمپا¶نڈ بھیم پورہ میں 2 گروپوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ‘ دستی بموں‘ راکٹوں سے حملے کئے جس سے پورا علاقہ زبردست دھماکوں سے گونج اٹھا جبکہ دھماکہ کے نتےجہ مےںکمسن ہندو بچی گےارہ سالہ اےش اور لڑکا برےش سمےت 3 افراد ہلاک اور 5 خواتین سمیت 9 سے زائد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق راکٹ حملے گینگ وار کا نتیجہ ہیں۔ واقعہ سے علاقہ میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ تمام زخمےوں کو مختلف ہسپتالوں مےںداخل کرا دےا گےا ہے۔ علاوہ ازیں پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 اور طارق روڈ سے لیاری کے رہائشی تین افراد کامران‘ ثاقب اور شاہنواز کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ سولجر بازار سے بھی ایک نوجوان کی ہاتھ پاو¿ں بندھی نعش برآمد ہوئی جس کی شناخت شہاب الدین کے نام سے ہوئی ہے۔ صدر میں بھی ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا جبکہ شاہ فیصل کالونی تھانے کی حدود میں ملیر ندی سے ایک نوجوان کی نعش برآمد ہوئی جسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔ بلدےہ ٹاﺅن مےں فائرنگ سے اےک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔ قتل کے خلاف مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اےک دکان اور بس کو نذر آتش کر دےا
کراچی ہلاکتیں
کراچی ہلاکتیں