اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان سوسائٹی آف ڈیویلپمنٹ اکنامسٹس کی 38ویں سالانہ جنرل میٹنگ اور کانفرنس اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگئی ۔ یہ تین روزہ کانفرنس متحرک مکالموں، تحقیقی پیشکشوں اور پالیسی مباحثوں سے بھرپور رہی۔ یہ کانفرنس پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس نے وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات ایشیائی ترقیاتی بینک ، پاکستان پوورٹی ایلیویشن فنڈ (PPAF)، ریسرچ فار سوشل ٹرانسفارمیشن اینڈ ایڈوانسمنٹ ، سی پیک سینٹر آف ایکسیلینس، اور بینک آف پنجاب کے اشتراک سے منعقد کی۔ اس تقریب میں پاکستان اور بین الاقوامی برادری سے تعلق رکھنے والے محققین، پالیسی سازوں، معیشت دانوں اور ترقیاتی ماہرین نے شرکت کی۔کانفرنس کے آخری دن کا مرکزی اجلاس "سمارٹ صوبے، سمارٹر پاکستان" کے موضوع پر منعقد ہوا، جس کے مہمانِ خصوصی سینیٹر محمد اسحاق ڈار، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ تھے۔ انہوں نے پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی تشکیل میں صوبائی حکومتوں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے اٹھارویں آئینی ترمیم اور 2009 کے این ایف سی ایوارڈ میں اپنے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب جب صوبوں کو زیادہ خودمختاری اور مالی وسائل حاصل ہیں تو ان کی کارکردگی بھی نمایاں ہونی چاہیے۔ انہوں نے گراس روٹ لیول پر ڈیجیٹل اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، اور سمارٹ اسکولز، ای گورننس اور ریئل ٹائم ڈیٹا سسٹمز کو قومی ترقی کے لیے ضروری قرار دیا۔ انہوں نے خیبر پختونخوا میں ڈیجیٹل زراعت، گلگت بلتستان میں تعلیمی اصلاحات اور سندھ میں موسمیاتی منصوبوں کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ صوبوں کو اختراعی قیادت کرنی چاہیے۔ انہوں نے این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی اور وفاقی و صوبائی اداروں کی ہم آہنگی پر بھی زور دیا۔ سینیٹر ڈار نے کہا: "جب پاکستان پرواز کرے گا، تو ہر صوبے کو اسے بلند کرنا ہوگا۔"وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بھی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پائیڈ کو کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ انہوں نے تحقیق کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ کانفرنس کی سفارشات کو قابلِ عمل پالیسیوں کی شکل میں ڈھالا جانا چاہیے۔
پاکستان سوسائٹی آف ڈیویلپمنٹ اکنامسٹس کی 38ویں سالانہ جنرل میٹنگ اختتام پذیر
Apr 18, 2025