آشیانہ کرپشن کیس: احمد چیمہ سمیت ملزموں کا 26اپریل تک ریمانڈ‘ وکلاء میں تلخی
لا ہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ سمیت چار شریک ملزموں شاہد شفیق، امتیاز حیدر اور بلال قدوائی کو مزید26 اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ ملزموں کے وکلا اور پراسکیوشن میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پراحد چیمہ اور شریک ملزموں کو نیب کی جانب سے سخت سکیورٹی میں ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔تفتیشی افسر نے ابتدائی رپورٹ عدالت میں پیش کی، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ احد خان چیمہ کے 2 موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کو فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوایا گیا ہے، احد چیمہ نے کروڑوں روپے کی بتیس کنال اراضی اپنے اور بہن بھائی کے علاوہ معمولی قیمت پرکزن کے نام کی، عدالتی استفسار پر پراسیکیوٹر نے بتایا پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کا کام غریب عوام کو گھر بنا کر دینا تھا مگر آشیانہ اقبال میں ایک بھی گھر نہیں بنا زمین ابھی تک خالی پڑی ہے، انہوں نے بتایا کہ آشیانہ ہائوسنگ سکیم کے فارم غریب عوام کو چھ کروڑ روپے میں فروخت کئے گئے جبکہ 19کروڑ کی ادائیگیاں کر کے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، عدالت نے ملزم شاہد شفیق سے استفسار کیا آپ بتائیں آپکو کوئی بیماری تو نہیں، نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا شاہد شفیق نے دوران تفتیش تعاون نہیں کیا اورکہا جا رہا ہے انہیں ڈپریشن اور ٹینشن ہے جبکہ شاہد شفیق کا میڈیکل عدالت میں جمع کرا دیا ہے یہ بالکل تندرست ہے، ملزم بار بار موقف تبدیل کر رہا ہے۔ علی سجاد بھٹہ کو شامل تفتیش کرلیا ہے۔ جس پرعدالت نے استفسار کیا یہ صاحب کون ہیں، نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا یہ پیراگون سٹی کا سی ایف او ہے، نیب تفتیشی افسر نے کہا ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد حاصل کرلیے ہیں جس کا ریکارڈ موجود ہے، جس پر عدالت نے استفسار کیا تو پھر ابھی آپکو مزید ریمانڈ کیوں چاہیے، پراسکیوشن کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا ملزمان سے مزید انکشافات متوقع ہیں،، ملزمان کے وکیل نے کہا آج 57دن ہوگئے لیکن نیب کو کچھ نہیں ملا، آج نیب کو یاد آرہا ہے معاہدوں کی تفصیلات دی جائے۔ ملزموں کے وکلاء نے مزید ریمانڈ نہ دینے پر اصرار کیا۔