تبصرہ¿ کتب:جی آر اعوان
محبت روشنی ہے
شاعری روح کی صدا ہے‘ جو دل میں موجود جذبوں کو زباں دیتی ہے، محسوسات ‘قلم کے راستے کاغذ تک پہنچنے کا سفر طے کرتی ہیں۔ شعر کی لطافت محسوس کی جاتی ہے تشریحات اُس کے حسن کو بکھیر کے رکھ دیتی ہیں۔ شعر صرف شعر کہنے والے کا ترجمان نہیں ہوتا بلکہ وہ ہر اُس شخص کے دل کی صدا ہوتا ہے جس کے جذبوں کی کیفیات اشعار میں ڈھلی ہوتی ہیں۔ “
محبت روشنی ہے افتخار شوکت کا مجموعہ کلام ہے۔ اس کتاب کے مطبع حاجی حنیف پرنٹنگ پریس ہیں جبکہ کتاب کی قیمت تین سو روپے ہے۔ یہ سخن نامہ نستعلیق مطبوعات ایف 3الفیروز غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور سے دستیاب ہے۔ کتاب کا انتساب مصنف نے اپنی والدہ مسز شوکت علی چودھری کے نام کیا ہے اس سے قبل مصنف کا شعری مجموعہ خوشبو تیرے نام بھی شائع ہوچکا ہے احمد ندیم قاسمی نے جس کا فلیپ تیار کیا تھا۔ ان کے دیگر شعرپاروں میں غزلیں ، تیری آنکھوں جیسی، پیار کی پہلی بارش عوامی حلقوں میں پذیرائی حاصل کر چکے ہیں۔ شاعری روح کے تار چھیڑ دیتی ہے۔ کتاب ایسے کلام سے بھری ہوئی ہے ہر مصرعہ دل کو چھو لیتا ہے۔
تضمین
”شاعروں کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ وہ اپنے تخلیقی سفر کا آغاز صفِ غزل سے کرتے ہیں اور اپنی مشق کے دوران جب وہ غزل کے تکنیک اور اس کے فن سے بخوبی آشنا ہوجاتے ہیں۔ گویا تخلیقی عمل جب اُن کے مزاج کا حصہ بن کر دل و دماغ میں رچ بس جاتا ہے۔ پھر وہ ایوان غزل سے نکل دیگر اصناف سخن کی طرف مائل ہوتے ہیں۔“
یہ اقتباس سہیل غازی پوری کے شعری مجموعہ ”تضمین“ کے تیسرے حصے سے لیا گیا ہے۔ کتاب کی قیمت چار سو روپے ہے۔ شعری دائرہ 1055-90 آر دستگیر سوسائٹی، فیڈرل بی ایریا کراچی سے دستیاب ہے۔ کتاب کا انتساب ”یہی بہت ہے کہ تاریکیوں کے سائے میں، سحر ملے نہ ملے اعتبار ہے کہ نہیں“ کے نام ہے۔
پروفیسر منظر ابدالی کتاب پراپنے اظہار خیال میں رقمطراز ہیں، شاعر وحدت احساس اور تکمیل جذبات کے فن سے آگاہ اور واقف ہے۔ اُنہوں نے تضمین کی صنف میں شعراءکے باطن سے جھانک کر ایک پر آشوب دور کا روزنامچہ مرتب کیا ہے۔
دیوار میں دیوار
”شاعری کی دیوی ہر کسی پر مہربان نہیں ہوتی۔ یہ وہ بدلی ہے جو صرف زرخیز ذہنوں کی زمینوں پر برستی ہے۔ لاکھوں کی آبادی والے شہر میں چند گنتی کے لوگ ہی شعر و سخن کی دولت سے بہرہ مند ہوتے ہیں۔ ایسے شاعروں کی شاعری کی خوبی یہ ہے کہ وہ نوجوان طبقے میں بہت جلد مقبول ہوجاتی ہے“۔
یہ اقتباس حیدر علی ساحر کے شعری مجموعے دیوار میں دیوار سے لیا گیا ہے۔ حاجی منیر احمد سنز سے طبع ہونے والی اس کتاب کی قیمت 250 روپے ہے۔ کتاب نستعلیق مطبوعات ایف۔3 الفیروز سنٹر غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور سے دستیاب ہے۔ مصنف نے کتاب کا انتساب اپنی ہم سفر کے نام لکھا ہے جس کے آنے سے اُس کی زندگی میں بہار آئی ہے۔
کتاب پر حسن عباس لکھتے ہیں۔ اوکاڑے کی زمین شعر و سخن کے حوالے سے بہت زرخیز ہے۔ یہاں پیدا ہونے والے کچھ شعراءنے تو ملکی اور عالمی سطح پر شہرت پائی ہے۔ دیگر کا کلام بھی جب بھی نظر سے گزرتا ہے تو خوشگوار حیرت ہو تی ہے، ناز اوکاڑی کہتے ہیں دیوار میں دیوار حیدر علی ساحر کا چوتھا شعری مجموعہ ہے۔ جس سے پتہ چلتا ہے انہوں نے بتدریج اپنی شاعری کو ارتقا کی جانب گامزن کیا ہے۔عطاءالحق قاسمی کہتے ہیں حیدر علی ساحر نے سادہ آسان اور شگفتہ زبان میں شاعری کی ہے۔ اس کے موضوعات بھی وہ ہیں جو عموماً نوجوانوں کو پسند ہوتے ہیں۔