لوڈشیڈنگ جاری، کئی شہروں میں بارش، آسمانی بجلی، سیلاب سے 4 افراد جاں بحق
لاہور ، اسلام آباد ، کراچی (نامہ نگاران+ خصوصی نمائندہ+ ایجنسیاں+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ گزشتہ روز بھی جاری رہی۔ پنجاب کے شہروں چنیوٹ، کسووال ساہیوال؍ سرگودھا، نوشہرہ وادی سون اور دیگر شہروں میں لوڈشیڈنگ کے باعث شہری اذیت کا شکار رہے اور حکومت سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف کراچی میں کے الیکٹرک اور سدرن گیس کمپنی کے تنازعہ کے باعث بجلی کے بحران میں شدت پیدا ہوگئی۔ بار بار بجلی جانے سے پانی کی قلت بھی پیدا ہوگئی جبکہ نیپرا نے کراچی میں بجلی کے بحران کا کھوج لگا لیا اور کے الیکٹرک سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کے الیکٹرک تمام بجلی گھروں کو فرنس آئل پر نہیں چلا رہی جبکہ دو پلانٹ ڈیزل پر منتقل نہیں کئے گئے۔180 میگاواٹ کا بجلی گھر7 ماہ سے بند پڑا ہے۔ کے الیکٹرک انتظامیہ نے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے باوجود تاریخی علاقے کاٹھوڑ سٹی اور اس کے پسگردائی علاقوں کی بجلی 24 گھنٹوں سے بند کررکھی ہے جس کے نتیجے میں پورے علاقے میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور کے الیکٹرک اور وفاقی حکومت کیخلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کے نااہل افسران کے خلاف فوری کارروائی کرکے بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔ ایم کیو ایم نے شہر میں لوڈشیڈنگ کیخلاف انوکھا احتجاج کیا۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک کی حمایت میں تقریر میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کو مطلوبہ گیس فراہم کی جائے۔ وفاقی حکومت کیخلاف تقریر میں انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو 272 ملین مکعب نہیں تو 200 ملین مکعب گیس ہی دیدو۔ کے الکیٹرک اور ایس ایس جی سی کے درمیان واجبات کے تنازعہ سے شہریوں کا کوئی تعلق نہیں۔ صدر مملکت سے مسئلے کے حل میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دوسری طرف قومی گرڈ میں بجلی کی پیداوار طلب سے بڑھ گئی۔ ترجمان پاور ڈویژن کی طرف سے بجلی کی صورتحال کے متعلق جاری کئے جانے والے اعداد وشمار کے مطابق منگل کی صبح 8 بجے تک بجلی کی طلب 14 ہزار 458 میگاواٹ اور پیداوار 16ہزار 200میگاواٹ تھی۔ 10 فیصد تک بجلی کے نقصانات والے فیڈرز پر لوڈ مینجمنٹ ختم کردی گئی جبکہ کے الیکٹرک کے سوا 10فیصد سے زائد نقصانات والے فیڈرز پر اسی تناسب سے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے الیکٹرک کے معاملات کا جائزہ لے رہی ہے، بل ادا نہ کرنے والے صارفین کو لوڈشیڈنگ کاسامنا کرنا پڑے گا۔ اپنے ایک بیان انہوں نے کہاکہ ماضی میں 18، 18 گھنٹے کی یومیہ لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اب صورتحال بالکل مختلف ہے ، لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے ، صرف ان فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جن کے لائن لاسز بہت زیادہ ہیں۔ دریں اثنا شمال مشرقی بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے ندی نالے زیر آب آگئے جبکہ متعدد فیڈرز ٹرپ ہوگئے اور مختلف علاقوں کی بجلی معطل ہوگئی۔ادھر ایبٹ آباد، گلیات، چارسدہ، دیر، مردان، صوابی، مانسہرہ، میرپور آزادکشمیر میں بھی برسات کی رمص جھم جاری رہی ،سرگودھا، جھنگ، ملتان، لیہ میں بھی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، آئندہ24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ اور ژوب ڈویژن میں چند مقامات پربارش کا امکان ظاہر کیاگیا ہے۔ نوشہرہ وادی سون میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ خیبر ایجنسی میں سیلابی ریلوں میں بہہ کر 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔ میانوالی میں کنڈل کے مقام پر دریائے کرم میں طغیانی آگئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق پراجیکٹ پر کام کرنے والے کئی مزدور پانی میں بہہ گئے جن کی تلاش جاری ہے۔