عطائیوں کیخلاف آپریشن جاری،8 گرفتار، 19 کلینک و لیبارٹریز سربمہر
ملتان،وہاڑی، کبیر والا، کرم پور، خانیوال، دنیا پور، ٹھٹھہ صادق آباد، کوٹ ادو، ساہوکا، گگو منڈی (نمائندہ خصوصی، نامہ نگار، خبر نگار) محکمہ صحت کے ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر نے چھاپہ مار کر 3 اتائیوں کے کلینک سربمہر کر دیئے ۔ ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر بوسن ٹائون رائو ساجد محمود اور ڈپٹی ڈی ایچ او ایاز غوری نے گزشتہ روز محمد پور میں غیر قانونی طور پر چلنے والا فیملی کلینک جس کو ایل ایچ وی ناہید اختر چلا رہی تھی کو بستی کرپال پور میں خدا بخش کا کلینک سربمہر کر دیا ہے۔ اسی طرح ڈرگ ٹیم نے کھاد فیکٹری میں غیر قانونی قائم قمر النساء کلینک اینڈ میٹرنٹی ہوم کو سیل کر دیا ہے۔ کبیر والا سے نامہ نگار کے مطابق اتائیوں کے خلاف شروع کی جانے والی مہم کو بھی ماضی کی طرح لوٹ مار اور خوف و ہراس کا سلسلہ بنا دیا گیا ہے۔ مقامی پولیس نے چوروں ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ افراد کا پیچھا کرنے کی بجائے میڈیکل سٹور کے مالکان اور اتائیوں کو پکڑ دھکڑ شروع کر دی حالانکہ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ محکمہ صحت کے ملازمین کی ٹیم اور خاص طور پر تحصیل کے ڈرگ انسپکٹر کا پولیس ٹیم کے ساتھ شامل ہونا ضروری ہے مگر پولیس نے اس آئینی طریقہ کار کو اپنانے کی بجائے اپنا روائتی انداز اختیار کر رکھا ہے۔ ڈرگ انسپکٹر کی طرف سے مہیا کردہ لسٹوں کے مطابق کارروائی کی جائے وگرنہ یہ مال کمائو مہم بن کر رہ جائے گی۔ کرم پور سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل ڈرگ انسپکٹر میلسی حماد رضا نے پولیس نفری کے ہمراہ کرم پور، اڈا موچی پورہ ، حسن شاہ، کوٹلی مہتم ، محمد شاہ، سورو موڑ، امین پور اور دیگر علاقوں میں چھاپے مارے ۔ تین اتائیوں محمد کاشف، مختیار احمداور مظہر حسین کو گرفتار کرکے تھانہ کرم پور میں مقدمات درج کرادیے۔پانچ اتائیوں کے چالان کئے۔ متعدد اتائی دکانیں بند کرکے روپوش ہوگئے۔ خانیوال سے خبر نگار کے مطابق صوبہ بھر کی طرح خانیوال میں بھی اتائی ڈاکٹروں کی فہرستیں تیار ہونا شروع ہو گئی ہیں ذرائع کے مطابق خانیوال میں 150 سے زائد عطائی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جا چکا ہے پیشتر اتائیوں نے گرفتاریاں کے خوف سے کلینکس بند کرنے شروع کر دیئے ہیں جبکہ درجنوں اتائی دفاتر ٹائم کے بعد اپنی پریکٹس کرتے ہیں تاکہ گرفتاری اور کارروائی سے بچ سکیں۔ دنیا پور سے نامہ نگار کے مطابق دنیاپور میں بھی اتائی ڈاکٹروں کے خلاف مہم جاری ہے گزشتہ روز محکمہ صحت کے افسران نے چک نمبر362 ڈبلیو بی میں چھاپہ مارکر مبینہ اتائی محمد ریاض اور چک نمبر 386 ڈبلیو بی میں چھاپہ مارکر قاسم لاڑ کے کلینک سیل کر دیئے۔ پولیس تھانہ جلہ آرائیں نے ان کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔ ٹھٹھہ صادق آباد سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ روز ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جہانیاں ڈاکٹر محسن عبا س نقوی کی طرف سے ٹھٹھہ صادق آباد و نواح میں کارروائیاں کرتے ہوئے اتائی ڈاکٹروں کے 8کلینک سیل کئے گئے جبکہ تین اتائی ڈاکٹروں کیخلاف تھانہ ٹھٹھہ صادق آباد میں مقدمات بھی درج کروائے گئے۔ محکمہ صحت کی ان کاروائیوں کے بعد ٹھٹھہ صادق آباد، پل 14، پل132، پل پنجو، چک 136، چک 137، چک 135دس آر، علی شیر واہن،کوٹ بھارا سمیت نواحی علاقوں میں موجود اتائی اپنے کلینک خود ہی بند کر دیئے ہیں۔ شجاع آباد سے خبر نگار کے مطابق شجاع آباد ڈپٹی ہیلتھ اور ڈرگ انسپکٹر ڈاکٹر مسعود نے اتائیوںکے خلا ف کارروائی کرتے ہوئے شجاع آباد میں محمد بخش کے نجی کلینک کو سیل کردیا جس نے گھر کے اندر ہی کلینک بنایا ہوا تھا جبکہ پل کھارا میں ایک اور نجی کلینک کو سیل کر دیا گیا جبکہ شجاع آباد میں الحمد ہومیو سٹور سے ادویات کے نمونے لیکر لیبارٹری روانہ کر دیئے گئے۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق وہاڑی شہر میں موجود 4 لیبارٹریز، 2 ڈینٹل کلینکس اور 2 اتائیوں کے کلینکس سیل کر دیئے ہیں جبکہ گرد و نواح میں موجود کلینکس کے خلاف کارروائی کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ کوٹ ادو سے خبر نگار کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے حکم پر اتائیوں کے خلاف کارروائی میں تیزی آ گئی ہے۔گزشتہ روز ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر جمشید نے کوٹ ادو کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے اور 5 اتائیوں چک نمبر509 ٹی ڈی اے کے عامر حسین چانڈیہ، موضع گورمانی شرقی کے شاہ محمد آرائیں،گورمانی غربی میں انور آرائیں، ٹھٹھہ گورمانی میں شاہد کھر اور جمیل موڑ میں ارشد کورائی کے خلاف تھانوں میں مقدمات درج کرا دیئے جبکہ تمام اتائی ہیلتھ ٹیم کو دیکھتے ہی اپنے کلینک چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ ہیلتھ ٹیم نے موقع سے دوائیاں قبضہ میں لیکر ان کے کلینک سیل کردیئے ہیں۔ ساہوکا سے نامہ نگار کے مطابق سی ای او ہیلتھ وہاڑی اور ڈرگ انسپکٹر جانسن کامران نے مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ساہوکا، فتح شاہ، جملیرا و نواحی علاقوں میں اتائیوں سے مک مکا کر کے ان علاقوں سے ایک بھی اتائی ڈاکٹر کا نام لسٹ میں شامل نہیں کیا جبکہ ان علاقوں میں اتائی ڈاکٹروں کی تعداد 150 سے زائد ہے۔ محکمہ ہیلتھ کے آفیسران نے اتائی ڈاکٹروں سے سازباز کر کے تحصیل بوریوالا سے 16 اتائیوں کی لسٹ جاری کی ہے جو کہ حقیقت کے برعکس ہے۔ منتھلی نہ دینے والوں کی نام لسٹ میں شامل کر کے سب اچھا کی غلط رپورٹ جاری کر نے پر عوامی و سماجی حلقوں نے سیکرٹری ہیلتھ پنجاب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ گگو منڈی سے نامہ نگار کے مطابق پنجاب بھر کی طرح گگو منڈی میں بھی اتائی ڈاکٹروں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع ہو گئی ہے۔گزشتہ روز محکمہ ہیلتھ کی ٹیم نے نواحی گائوں 199 ای بی میں اتائی افتخار واہلہ کا کلینک سیل کر دیا۔ غوثیہ میڈیکل سٹور نوابنوالہ، حکیم لیاقت چک نمبر 247 ای بی کو بھی سیل کر دیا۔ علاوہ ازیں تحصیل بھر میں بڑے پیمانے پر اتائیوں کے کلینکس پر چھاپے مارے گئے لیکن ان کی اکثریت فرار ہوگئی۔ اس ایکشن کے بعد اتائیوں نے اپنے کلینکس بند کر دیئے ہیں اور وہ عوام کا علاج معالجہ نہیں کر رہے جس کے نتیجہ میں عوام میں سخت پریشانی پائی جا رہی ہے۔ پنجاب بھر میں ہزاروں دیہات ایسے ہیں جن کا فاصلہ شہر سے 25 تا 35 کلومیٹر ہے جہاں کوئی ہسپتال ہے نہ MBBS ڈاکٹرز ہیں۔ ان دیہات کے عوام گائوں میں موجود ڈسپنسر سے ہی علاج کرواتے ہیں لیکن یہ کلینکس بند ہونے کی وجہ سے عوام کو علاج کی سہولت میسر نہیں رہی۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے ملک کے تمام دیہات میں میں سرکاری ہسپتال بنا کر MBBS ڈاکٹر فراہم کرے یا کم از کم یونین کونسل کی سطح پر بنائے گئے بنیادی مرکز صحت میں MBBSڈاکٹرز تعینات کرکے ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے اس کے بعد عطائیت کے خاتمے کی بات کریں۔