نیب آٹھویں وزیر طارق فضل کیخلاف بھی تحقیقات کا حکم، علی جہانگیر سے 3 گھنٹے تفتیش
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+صباح نیوز ) چیئرمین نیب نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں مبینہ بدعنوانی کا نوٹس لے لیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں مبینہ بدعنوانی اور خوردبرد کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کے خلاف جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔ چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی کو وفاقی وزیر کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کے خلاف جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔ نیٹ نیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں بدعنوانی کے الزام میں طارق فضل چودھری کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ حکومت کا آٹھواں وزیر بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کے شکنجے میں آگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں مبینہ بدعنوانی پر چیئرمین نیب نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کو شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیدیا ہے۔ خیال رہے پہلے حکومت کے سات وزراء کے خلاف نیب کی انکوائریاں جاری ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے خلاف لیپ ٹاپ سکیم سے متعلق بھی تحقیقات شروع کردیں۔ نیب نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر احد چیمہ کو 21 فروری کو آشیانہ ہائوسنگ سکیم کی اراضی میں خورد برد کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے وہ اب تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیب نے احد چیمہ کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید بڑھاتے ہوئے ان کی بطور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن لیپ ٹاپ سکیم سے متعلق بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احد چیمہ کے خلاف لیپ ٹاپس مہنگے داموں خریدنے کا الزام ہے۔ نیب لاہور نے الزامات کی تصدیق کے لیے متعلقہ محکموں سے ریکارڈ طلب کرلیا جس میں احد چیمہ کے دور میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نیب اجلاس چیئرمین کی سربراہی میں ہوا۔ نیب نے فیڈریشن آف ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کیخلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سوسائٹی کے سابق جنرل سیکرٹری عامر ریاست کیخلاف فراڈ اور کرپشن کا ریفرنس منظور کرلیا گیا۔ ملزم عامر ریاست پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں ہیرپھیر کا الزام ہے۔ نیب راولپنڈی نے گلگت بلتستان پوسٹل سروسز میں گھپلوں کی تحقیقات کی بھی منظوری دے دی۔ نیب نے پوسٹ ماسٹر حاجی طلحہ بیگ اور شاہد علی کیخلاف تحقیقات کی منظوری دی۔ صباح نیوز کے مطابق چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال آج بروز بدھ پارلیمینٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے بند کمرے کے غیر معمولی اجلاس کی کارروائی کے دوران نیب کی مجموعی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیں گے جبکہ سیکرٹری ہائوسنگ و تعمیرات سے بہارہ کہو ہائوسنگ سکیم کے بارے میں بھی بریفنگ طلب کر لی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب اور وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کی کارکردگی پر خصوصی بریفنگ کے لیے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا آج غیر معمولی اجلاس ہوگا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے احتساب کے حوالے سے زیر سماعت اہم مقدمات کی موجودہ حیثیت کے بارے میں بھی پی اے سی کو آگاہ کیا جائے گا جبکہ نیب میں احتساب کے داخلی طریقہ کار، حسابات میں شفافیت رکھنے کے معاملات پر بھی نیب اپنے موقف سے آگاہ کرے گا ان کیمرہ اجلاس ہو گا بعدا زاں سیکریٹری ہائوسنگ و تعمیرات اہم ہائوسنگ منصوبوں بالخصوص بہارہ کہو ہائوسنگ سکیم میں تاخیر کی وجوہ سے کمیٹی کو آگاہ کریں گے۔ نیٹ نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے امریکا کے لیے نامزد پاکستانی سفیر اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھی علی جہانگیر صدیقی، قومی احتساب بیورو (نیب) میں اپنے خلاف جاری انکوائری کے دوران تفتیشی ٹیم کے سوالوں کا جواب دینے کے لیے پیش ہوگئے۔ نیب ذرائع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی سے نیب لاہور میں 3 گھنٹے تک سوال و جواب کیے گئے۔ نیب ذرائع کا ہے علی جہانگیر صدیقی کی جانب سے فراہم کئے گئے ریکارڈ اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) و بینکوں سے طلب کیے گئے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ دوبارہ علی جہانگیر صدیقی کو تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا کہا جائے گا۔ یاد رہے نیب 2008 میں 2 کروڑ 37 لاکھ یورو کے فنڈز کی ادائیگی کی تحقیقات کر رہی ہے، جو ایک اطالوی کمپنی مونٹے بیلو ایس آر ایل کو خریدنے میں استعمال ہوئے تھے جبکہ اس ڈیل میں سویڈن کی ایک غیر ملکی کمپنی ’ فیئر ٹیل‘ ایس آر ایل کو استعمال کیا گیا تھا جسے شیئرہولڈرز کے ساتھ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔اس کے ساتھ نیب کے کیس میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ لون ڈیفالٹس کو درست کرنے لیے ایگری ٹیک لمیٹڈ کمپنی کے شیئرز کو مختلف مالیاتی اور سرکاری اداروں کو مارکیٹ سے اضافی رقم میں فروخت کیا گیا، جس کے نتیجے میں مختلف مالیاتی اور حکومتی اداروں کو 40 ارب روپے کو نقصان اٹھانا پڑا۔ واضح رہے ایس ای سی پی کی جانب سے 08-2007 میں ممنوعہ اور معاملات کو مسخ کرنے کے الزام میں اے این ایل کے خلاف تحقیقات کی گئی تھیں، جس کے مطابق اس عرصے کے دوران اے این ایل منفی ٹریڈنگ میں ملوث تھی۔ جبکہ 26 کو مارچ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیے میں میسرز ایز گارڈن اور میسرز ایگری ٹیک لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف انکوائری میں احمد ہمایوں شیخ اور علی جہانگیر صدیقی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔