مجلس قائمہ اجلاس‘ چیئرمین قاسم نون اور وزیر مملکت رانا افضل میں تلخ کلامی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی ) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے قواعد ضوابط کے اجلاس میں چیئرمین رانا قاسم نون اور وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل میں سخت تلخ کلامی ہوئی ج نوبت گالیوں تک جا پہنچی چیئرمین مجلس قائمہ برائے استحقاق نے چیئرمین شپ چھوڑ دی، رانا افضل نے کہا ’’آپ لوٹے ہیں، مجھے آپ کے ساتھ بیٹھنا ہی نہیں چاہئے تھا، آپ نے اپنے کردار کو مزید داغدار کردیا ہے‘‘۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدو ضوابط کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل کی طرف سے سابق ڈی سی او فیصل آباد نورالامین مینگل کے خلاف تحریک استحقاق کے معاملہ پر غور کیا گیا چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون نے وزیر مملکت خزانہ سے کہا کہ ’’آپ کی وجہ سے تین مرتبہ کمیٹی بنائی لیکن آپ ہر دفعہ کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے دوسری جانب نورالامین مینگل آپ سے ذاتی طور پر معافی مانگنے کو تیار ہیں‘‘ ۔ انہوں نے کمشنر فیصل آباد سے رائے مانگی تو کمشنر فیصل آباد مومن آغا نے کہا کہ رانا افضل کا معاملہ بورڈ آف ریونیو کے پاس ہے جس پر چیئرمین کمیٹی راناقاسم نے کہاکہ یہ معاملہ کافی پرانا ہے، کہ ڈی سی او نے آپ سے معافی مانگی تھی میں کوئی عدالت نہیں ہوں کہ ڈی سی او کو ٹانگ دوں معاملے کو ڈسپوزآف کرتا ہوں جس پر وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل غصے کی حالت میں کہا معافی قانونی معاملہ نہیں ہے، ایسا کرکے آپ خود کو مزید داغدار کریں گے ۔ چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون بھی غصے میں آگے اور کہا تم مجھے ایسا کہہ رہے ہو تم نے تو اپنے باپ کے خلاف مقدمات درج کرائے تھے ۔ جس پر وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل نے کہاکہ تم تو ہو ہی لوٹے تم کسی پر کیا بات کرو گے،جس پر چیئرمین کمیٹی نے کر کہاکہ تم بکواس کر رہے ہو، یہاں سے دفع ہو جائو، تم بھی بہت بکواس کر رہے ہو، جاتے ہو یا اٹھوا کر باہر پھنکوا دوں، دونوں کے درمیان گالیوں کا بھی تبادلہ ہوا جس پر رانا قاسم نون نے کمیٹی اسٹاف کو رانا افضل کو کمیٹی روم سے باہر نکالنے کا حکم دے دیااور کہاکہ یہ کمیٹی اجلاس تھا-کوئی اور موقع ہوتا تو اس کو بتاتا۔