پانی بجلی بحران کراچیکی15 ہزار صنعتوں کی پیداوار 50 فیصد گھٹ گئی
کراچی(کامرس رپورٹر)کراچی کے7 صنعتی علاقوں کی نمائندہ ایسوسی ایشنز نے حکومت کوبجلی اور پانی کا بحران ختم کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ الٹی میٹم کا مقررہ مدت ختم ہونے پرکراچی کی تمام صنعتی علاقوں میں قائم صنعتوں کی تالا بندی کردی جائے گی، پی ایچ ایم اے ہائوس میںکراچی انڈسٹریل فورم کے تحت 7 صنعتی علاقوں سائیٹ، کورنگی، لانڈھی، فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی، سائیٹ سپرہائی وے ، بن قاسم انڈسٹریل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کے ہمراہ فورم کے کنوینرجاوید بلوانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ گزشتہ20 یوم سے صنعتی علاقوں میں میں8 سے10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور 25 یوم سے پانی کی عدم فراہمی سے شہر کی15 ہزار صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں50 فیصد گھٹ گئی ہیں لیکن وفاقی اور سندھ حکومت اس ضمن میں کوئی کردار ادا کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہی ہیں۔پریس کانفرنس میں سائیٹ سپرہائی وے کے ڈاکٹرقیصروحید، ایف بی ایریا کے بابرخان،لانڈھی کے اسلام الدین ظفر، بن قاسم کے نوید شکور ، نارتھ کراچی کے شاہدصابر ، پاکستان وونگ میلز ایسو سی ایشن کے عرفان موٹن اور دیگر بھی موجود تھے۔جاوید بلوانی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اس سنگین بحران سے آگاہ کردیاتھا لیکن تاحال اس مسلے کوحل کرنے پرکوئی توجہ نہیں دی گئی، انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی عدم سپلائی کے ذریعے کراچی کی50 فیصد معیشت کو مفلوج کردیا گیا، اگر کراچی کی صنعتیں بند ہوگئیں تو ملکی معیشت کو50 فیصد ریونیو اور برآمدات کی مد میں خطیرنقصان کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ ان صنعتوں میں خدمات انجام دینے والے لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔