عوام واپڈا کیخلاف احتجاج کرنے میں حق بجانب ہیں : بجلی کی ترسیل میں پنجاب کے ساتھ کھلی ناانصافی ہو رہی ہے : شہباز شریف
لاہور (خبر نگار خصوصی) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے میں پنجاب کے ساتھ کھلی ناانصافی ہو رہی ہے اور میں اس ناانصافی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک کا کوئی جواز نہیں۔ بجلی کی بلاجواز سولہ سولہ گھنٹوں پر محیط مسلسل بندش سے تنگ آئے ہوئے عوام واپڈا حکام کے خلاف احتجاج کرنے میں حق بجانب ہیں۔ صوبہ بھر کے صنعتکاروں‘ تاجروں‘ ایوان صنعت و تجارت کے صدور اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ توانائی کے بحران کی سنگینی کے پیش نظر چاروں وزرائے اعلیٰ کا اجلاس منعقد کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری تجویز پر یہ اجلاس سوموار کو اسلام آباد میں منعقد ہو گا جس میں بجلی کی غیر معمولی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے میں پنجاب کا مقدمہ پیش کروں گا۔ مجھے یقین ہے کہ بجلی کی منصفانہ تقسیم کے لئے ہمارا مﺅقف تسلیم کر لیا جائےگا پہلا موقع ہے کہ آجر اور اجیر بجلی کی بندش کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے حالیہ بحران سے نمٹنے کے لئے پوری قوم کو اپنا حصہ ڈالنا ہے اور مل جل کر نظام کی اصلاح کرنی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے جہاں زراعت‘ صنعت و دیگر شعبوں کو متاثر کیا ہے وہاں عام آدمی اور ورکرز بھی اس سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت و حالات کا تقاضا ہے کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ‘ بلوچستان اور پنجاب میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن سے توانائی کے حصول کے منصوبے شروع کئے جا سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت کوئلے سے توانائی کے حصول اورپن بجلی کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور تونسہ بیراج پر ہائیڈل پاور کے منصوبے سے 120 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 74 شوگر ملیں ہیں اور گنے کی بگاس (پھوگ) سے بھی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنے کی پھوگ سے بجلی پیدا کرنے کی ٹیکنالوجی آزمودہ ہے اور امریکہ وجرمنی سمیت دیگر ممالک گنے کی پھوگ سے بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنے کی پھوگ سے بجلی پیدا کرنے کے لئے پالیسی تیار کی جائے تو اس سے بھی تین ہزار میگا واٹ تک بجلی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ شوگر ملوں کو گنے کے پھوگ سے بجلی پیدا کرنے کی ترغیب دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی پر بھی کام ہونا چاہئے اور اس حوالے سے پائلٹ پراجیکٹ لگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے شمسی توانائی کے حوالے سے ایک جرمن کمپنی سے بات چیت کی ہے۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے وفاقی حکومت سے ایک بیان میں درآمدی چینی کو امپورٹ ڈیوٹی سے مستثنیٰ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چینی ایک عام آدمی کی روزمرہ ضروریات میں شامل ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام تک اس کی مناسب نرخوں پر وافر فراہمی کو یقینی بنائے۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے کہاہے کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم کا منصوبہ بے حد اہمیت کا حامل ہے اور اس منصوبے کی تکمیل سے صوبے میں معاشی و اقتصادی ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سے جائیدادوں کی ملکیت کو محفوظ اور موثر بنایا جا سکے گا جس سے عوام کی مشکلات کا ازالہ ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ قصور پائلٹ پراجیکٹ کو جون میں مکمل کر لیا جائے۔ وہ ایوان وزیر اعلیٰ میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم پراجیکٹ پرپیش رفت کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ دریں اثناءوزیر اعلی سے پاکستان میں سویڈن کی سفیر مسز اولریکا سینڈبرگ (Ms Ulrika Sundberg) نے ایوان وزیر اعلیٰ میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ سویڈن کی سفیر اولریکا سینڈ برگ نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے یقین دلایا کہ سویڈن فنی تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں پنجاب حکومت سے تعاون کرے گا اور بہت جلد سویڈن کے سرمایہ کاروں کا وفد پنجاب کا دورہ بھی کرے گا اور یہاں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لے گا۔
وزیر اعلیٰ
وزیر اعلیٰ