امریکہ، سیاہ فام خاتون بریانا ٹیلر کے قتل کا کیس، شہری انتظامیہ متاثرہ خاندان کو 12 ملین ڈالر دے گی
امریکی ریاست کنٹیکی کے شہر لوئی ول کی انتظامیہ سیاہ فام خاتون بریانا ٹیلر کی پولیس چھاپے کے دوران ہلاکت کے واقعہ پر متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر ادا کرنے پر تیار ہو گئی ہے۔بریانا ٹیلرکو مارچ میں پولیس اہلکاروں نے منشیات فروشوں کی تلاش کے دوران غلطی سے ان کے اپارٹمنٹ میںگولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔لوئی ول کی انتظامیہ نے 12 ملین ڈالر کے ادائیگی پر اتفاق بریانا ٹیلرکے خاندان کی جانب سے اس ہلاکت کے خلاف دائر مقدمے میں عدالت سے باہر کیا۔ لوئی ول کے تفتیش کار 26 سالہ بریانا ٹیلر کو اس کے گھر میں متعدد گولیاں مارنے کے واقعہ کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں اور ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ دار تین پولیس اہل کاروں پر فوجداری مقدمہ چلایا جانا چاہیے یا نہیں۔ ان میں سے ایک اہل کار کو پہلے ہی برطرف کیا جا چکا ہے اور اس نے اپنی برطرفی کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔بریانا ٹیلر کے واقعہ نے فوراً ہی ملک بھر میں لوگوں کو توجہ حاصل کر لی اور پولیس کے نسلی امتیاز پر مبنی رویے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے۔ ان مظاہروں میں شدت اس وقت آئی جب مئی پولیس کی تحویل میں ایک سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ ہلاک ہو گیا تھا۔