میرپورخاص،پانی ذخیرہ نہ کرنے سے شہر بھر میں پینے کے پانی کا بحران
میرپورخاص(بیورورپورٹ) گزشتہ ماہ محکمہ موسمیات کی جانب سے پیشگی طوفانی بارشوں کی اطلاع اور محکمہ آبپاشی کی جانب سے ناراکینال سمیت دیگر کینالیں اور نہریں بند کرنے کے فیصلے کے بعد محکمہ پبلک ہیلتھ اور واٹر سپلائی اسکیموں کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ واٹر سپلائی اسکیموں میں پندرہ روز کے لئے پانی زخیرہ کرلیا جائے لیکن اس کے باوجود محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کی ناہلی کے باعث پانی زخیرہ نہ کرنے سے شہر بھر میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے پینے کے پانی کے بحران کے باعث شہری زیر زمین مضر صحت پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں جبکہ متوسط طبقہ پانی خرید کر استعمال کررہا ہے شہر کے علاقوں میں کواتین اور بچے اپنے سروں پر برتن اٹھائے پانی کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں اور دور دراز کے علاقوں سے پانی لاکر استعمال کر رہے ہیں أ معلومات کے مطابق شہر کو روزانہ کی بنیاد پر ڈیڑھ کروڑ گیلن پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور شہر میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے سات واٹر سپلائی اسکیموں سٹلائٹ ٹائون ، ریواچند گارڈن، ایسٹ جمڑائو، ویسٹ جمڑائو تھامس آباد ، پاک کالونی، میرپورمائینر سے 24گھنٹوں کے دوران تین ٹائم 90لاکھ سے ایک کروڑ سے زائد گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے لیکن گزشتہ بیس روز سے واٹر سپلائی اسکیموں سے شہریوں کو پانی کی فراہمی ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن صرف چالیس لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس کے باعث شہر کے 70 فیصد سے زائد علاقوں کھار پاڑہ ، حمیدپورہ کالونی، نائی پاڑہ،چاکی پاڑہ، ڈھولن آباد، ریواچند گارڈن، سٹلائٹ ٹائون ، بھانسنگھ آباد، ملک ریاض کالونی، میر کالونی، رحیم نگر سمیت دیگر علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔