نجی بینکوں کے سابق سکیورٹی گارڈز کو 13سال بعد سپریم کورٹ سے انصاف مل گیا
اسلام آباد( خصوصی رپورٹر)نجی بینکوں کے سابق سکیورٹی گارڈز کو 13 سال بعد سپریم کورٹ سے انصاف مل گیا عدالت عظمی نے برطرف گارڈز کو واجبات اور اعزاز یہ کی ادائیگی کا حکم دے دیا ،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحیی آفریدی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نجی بنک کے سکیورٹی گارڈز کی درخواستوں کی سماعت کی تو درخواست گزار وں کے وکیل ملک مطیع اللہ نے موقف اپنا یا کہ بینک کے 2593ملازمین میں سے 2342ملازمین کو بینک کی اپنی پالیسی کے مطابق تمام واجبات و اعزازیئے دیئے گئے لیکن صرف 250سیکورٹی گارڈز کو ان واجبات و اعزازیوں سے محروم رکھا گیا 16سال تک خدمات سرانجام دینے والوں کو ان کے حق سے محروم کردیا گیا ، حالانکہ بینک کی اپنی پالیسی کے مطابق ان گارڈز کو بھی وہی مراعات ملنا تھیں ، نجی بینک کے وکیل حافظ طارق نسیم نے موقف اپنایا کہ سیکورٹی گارڈز فوج سے ریٹایرڈ ملازمین تھے اس لئے ان کو یہ مراعات نہیں دی گئیں ، عدالت کا کہنا تھا کہ ان کے حوالے سے بینک کی پالیسی میں ایسی کو ئی بات نہیں کی گئی تھی پالیسی میں تو ان کو بھی دیگر ملازمین کی طرح مراعات دینے کا ذکر کیا گیا تھا، عدالت نے بینک کے وکیل کا موقف مسترد کردیا جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ سیکورٹی گارڈز کیساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ گارڈز کو مراعات سے محروم کرنے کا کوئی جواز نظر نہیں آتا دو ہزار سے زائد ملازمین میں سے صرف گارڈز کو ادائیگی کیوں نہیں ہوئی؟بینک کے وکیل نے کہاکہ جو گارڈز عدالت آئے ہیں ان کو مرعات دی جاسکتی ہیں جس پر عدالت نے ان کے اس موقف کو مسترد کرتے ہوئے قراردیا کہ برطرف تمام250 گارڈز کو ایک لاکھ 75 ہزار فی کس اعزاز یہ دیا جائے اور اگر گارڈز کے دیگر واجبات بھی واجب الاداہیں تو وہ بھی ادا کئے جائیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ 2006سے عدالتوں میں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کررہے تھے آج عدالت عظمی نے بھی دیگر عدالتوں کی طرح ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے