اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کا اجلاس آج پیر کو طلب کر لیا۔ اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی سمری پیش کریگی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں ایل پی جی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے اور لیگی دور حکومت میں 480 ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی پر رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔ای سی سی کے ایجنڈے میں تین نکات شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق پٹرولیم ڈویژن اوگرا سفارشات کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے گیس سب سے زیادہ مہنگی کرنے کی تجویز پیش کریگی۔ ای سی سی اجلاس میں تیسری بار گیس کی قیمتوں کے حوالے سے سمری پیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق گیس کی قیمتوں کے حوالے سے ماہانہ پچاس کیوبک میٹر کا ایک نیا سلیب متعارف کرنیکی تجویز ہے اور اس سلیب کو گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مستثنیٰ کرنیکی تجویز ہے۔گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ ماہانہ ایک سو کیوبک تک گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت ایک سو دس سے بڑھا کر تین سو چودہ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنیکی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح ماہانہ دوسو کیوبک میٹر تک گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے قیمت دوسوبیس سے بڑھا کر چھ سو انتیس روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ ماہانہ تین سو یونٹ سے زائد گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت چھ سو سے بڑھا کر سات سو اسی روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں سات سو سے بڑھا کر نو سو دس روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور روٹی تندور کے خصوصی کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 186 فیصد تک اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ جنرل انڈسٹری کے لئے گیس کی قیمتیں چھ سو سے بڑھا کر سات سو اسی روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، سی این جی سٹیشنز کے لیے گیس کی قیمتیں سات سو سے بڑھا کر نوسودس روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، سیمنٹ فیکٹریز کے لیے گیس کی قیمتیں سات سو پچاس سے بڑھا کر نو سو پچہتر روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، پاور سٹیشنز کے لیے گیس کی قیمتیں تین سو اٹھانوے سے بڑھا کر پانچ سو بیس روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، کیپٹو پاور کے لیے قیمتیں چھ سو سے بڑھا کر سات سو اسی روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ آئی پی پیز کے لیے گیس کی قیمتیں چار سو سے بڑھا کر پانچ سو بیس روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنیکی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد گیس کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔اوگرا نے گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی سفارش کر رکھی ہے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایل پی جی کی قیمتوں میں حالیہ 35 روپے فی کلو تک اضافے کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا ۔