اپوزیشن کا بے معنی لانگ مارچ
مکرمی! وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا بیرونی ممالک کا طوفانی دورہ کے علاوہ 33 ممالک کے لوگوں کا افغانستان سے انخلاء پر مدد کرنے پر پاکستانی کی تعریف اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے ابھرتے ہوئے کردار کو سبوتاژ کرنے کیلئے لانگ مارچ کا اعلان کرکے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی تصویرکشی کرنا کیا یہ قومی مفاد اور وقار کے مطابق ہے؟ کہنے والے تو یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ پی ڈی ایم ہر اس موقع پر قومی مفاد اور ملکی وقار کے برعکس قدم اٹھاتی ہے جب بین الاقوامی برادری پاکستان کے نقطۂ نظر کی طرف متوجہ ہوتی ہے‘ ایسا ہی ایک شب خون اس وقت مار کر مسئلہ کشمیر کو سبوتاژ کیا گیا جب وزیراعظم عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد دنیا مسئلہ کشمیر کی طرف متوجہ ہوئی تو اپوزیشن پارٹیوں نے آزادی مارچ کا اعلان کر دیا۔ اب وہی سیاست وہی انداز بیان‘ وہی کرسی اقتدار سے محرومی کا غم اور کرپشن کے مقدمات سے انتقام کے جذبے کی عکاسی۔ ہماری کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ طالبان نے امریکہ اور نیٹو ممالک کی جدید افواج اور اسلحہ کے انبار کا مقابلہ کرتے ہوئے 20 سال بعد ان کو عبرتناک شکست دیکر افغانستان کو آزاد کرا لیا‘ لیکن ہم 74 سال بعد بھی بھارت سے مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں کرا سکے۔ (اقبال ملک اویس، راولپنڈی)