لیاقت علی خان نے اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کر دیا برسی پر ایوان کارکنان میں خصوصی نشست
لاہور (نیوز رپورٹر) لیاقت علی خان کا شمار تحریک پاکستان کے ان رہنمائوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ پاکستان کیلئے قربان کردیا تھا۔ ایک نواب خاندان سے تعلق کے باوجود آپ نے سادہ زندگی بسر کی۔ شہادت کے وقت ان کی زبان پر آخری الفاظ تھے یا اللہ‘ پاکستان کی حفاظت فرما۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں لیاقت علی خان کی 69 ویں برسی کے موقع پر خصوصی نشست کے دوران کیا ۔ نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریکِ پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ قاری خالد محمود نے تلاوت کلام پاک اور توقیر احمد نے بارگاہ نبویؐ میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ نظامت کے فرائض نظریۂ شاہد رشید نے انجام دیے۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ قائداعظمؒ کو لیاقت علی خان پر بڑا اعتماد تھا اور انہوں نے آپ کو آل انڈیا مسلم لیگ کا جنرل سیکرٹری اور بعدازاں پاکستان کا پہلا وزیراعظم نامزد کیا۔قائداعظمؒ آپ کو اپنا دست راست قرار دیتے تھے۔ لیاقت علی کا مکّا بھی بڑا مشہور ہے جو بھارت کے حوالے سے پاکستان کے عزم و ارادے کا اظہار تھا۔پروفیسر ڈاکٹر محمد علی ندیم نے کہا کہ لیاقت علی خان ودیگر مسلم رہنمائوں کے اصرار پر ہی قائداعظمؒ لندن سے واپس آئے اور مسلمانان برصغیرکی رہنمائی کی۔ لیاقت علی خان تمام سیاستدانوں کے لیے رول ماڈل ہیںجنہوں نے اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کر دیا۔ پروفیسر شرافت علی خان نے کہا کہ ایک نواب خاندان سے تعلق کے باوجود لیاقت علی خان نے سادہ زندگی بسر کی، جب اُنہیں شہید کردیا گیا تو اُن کی بنیان پر پیوند لگے ہوئے تھے۔ شاہد رشید نے کہا کہ قائداعظمؒ کے ساتھی اعلیٰ کردار کے حامل لوگ تھے۔ لیاقت علی خان تمام سیاستدانوں کیلئے رول ماڈل ہیں۔ پروگرام کے آخر میں لیاقت علی خان شہید کی بلندیٔ درجات کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔