وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کا بجٹ بڑھایا جائے
سلام آباد(نیوزرپورٹر)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے سفارش کی ہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کا بجٹ بڑھایا جائے ،تمام سرکاری اداروںکو پابند کیا جائے کہ وہ ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی اداروں کو ترجیح دیں کمیٹی نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے کارکردگی رپورٹ بھی طلب کر لی ۔کمیٹی نے تجویز کیا کہ وزارت کے تمام ذیلی ادارے خود کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے اپنے وسائل بڑھائیں۔انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں جانا ہوگا۔ محرک سید فخر امام کی عدم موجودگی کے باعث بحری سائنس کے قومی ادارے اور پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی سے متعلق ان کے دو بلوں پر غور اگلے اجلاس تک موخرکردیا گیا۔ اجلاس میں نہ تو وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے شرکت کی اور نہ سیکرٹری آئے۔کمیٹی کا اجلاس بدھ کو چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں فواد چوہدری کے چار سو اداروں کو ختم کرنے کے بیان کا چرچا رہا۔ انسٹی ٹیوٹ آف اوشنوگرافی کے حکام کی کمیٹی کو بریفنگ انسٹیٹیوٹ آف اوشنوگرافی قومی مفاد میں ریسرچ کرتا ہے، حکام اس ریسرچ کا فائدہ بھی ہونا چاہئیے ان کی بریفنگ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی مختار احمد ملک نے کہا کہ وزیر صاحب چار سو ادارے بند کرنے جا رہے ہیں آپ محتاط رہیئے گا کہیں آپ بھی زد میں نہ آ جائیں۔نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الیکٹرانک کی کمیٹی کو بریفنگیہ انسٹیٹیوٹ وزارت سائنس کے ماتحت قائم کیا گیا، حکا م نے کہا ہمارا کام انڈسٹری کوسپورٹ کرنا ہے، انجیئرنگ میں تمام یونیورسٹیز کے سٹوڈنٹس کو تمام انٹرنشپس دیتے ہیں، جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں عوام کو آگاہی دیتے ہیں۔ ہر مہینے آگاہی سیمینار کرتے ہیں۔ الیکٹرانک اور آٹومیشن کنٹرول کی تربیت دیتے ہیں۔ تربیت کے بعد لوگوں کو بیرون ملک بھی بھیجتے ہیں۔اس موقع پر کمیٹی کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سال سے کوئی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ نہیں ملا۔ ادارے میں کئی اہم پوسٹیں خالی ہیں۔ دو سال سے ادارہ ڈی جی اور پانچ سال سے ڈائریکٹر فنانس کے بغیر کام کر رہا ہے۔ اجلاس میں ایم این اے عبدالشکور اور مختار احمد کے درمیان فواد چوہدری کے بارے دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔رکن کمیٹی عبدالشکور نے کہا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی سب سے زیادہ اہمیت ہے۔یہ تمام وزارتوں سے زیادہ اہم ہے جس پر رکن کمیٹی مختار احمد نے کہا جی بالکل اور وزیر سائنس کو سزا کے طور پر وہاں بھیجا گیا ہے جس پر انہوں نے کہا ہمارے منسٹر بڑے لائق ہیں ابھی سامنے ہوتے تو ہر چیز کا تفصیلا جواب دیتے۔