زرعی منصوبوں سے 2030ء میں بھوک کا خاتمہ ہو جائیگا: محبوب سلطان
اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی وزیر قومی وزارت تحفظ خوراک و تحقیق صاحبزادہ محمد محبوب سلطان نے کہا ہے کہ دنیا سے بھوک کے خاتمے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کر نا ہو گا۔ صحت مند غذا صرف معاشرے کے مخصوص طبقات کے لئے نہیں ہونی چاہیئے ، زراعت کے متعلق مختلف منصوبے شروع کر دیئے ہیں، پاکستان میں 2030 تک بھوک کا خاتمہ ممکن ہو گا۔ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل، اسلام آباد کے ذیلی ادارے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد میں عالمی یوم خوراک 2019کا انعقاد کیا گیا ۔ وفاقی وزیر برائے قومی وزارتِ تحفظ خوراک و تحقیق صاحبزادہ محمد محبوب سلطان بطور مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے صدرِ پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات پڑھ کر سنائے انہوں نے کہا کہ دنیا میں 800 ملین لوگوں کے پاس کھانے کو خوراک نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے جن میں کسان کے منافع بڑھانے کے لیے زرعی ایمرجنسی کا نفاذ، کسانوں کے لیے رعایتی قرضہ جات، لائیو سٹاک سیکٹر کی اصلاح، نیشنل واٹر پالیسی کی اپ گریڈیشن شامل ہیں۔ پاکستان میں ایف اے او کی نمائندہ مینا ڈولائچی نے اس بات کو بہت خوش آئند قرار دیا کہ پاکستان اپنے منتخب کردہ اہداف حاصل کر رہا ہے۔ ملک میں پہلی فوڈ سیفٹی پالیسی بنائی گئی ہے چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، ڈاکٹر محمد عظیم خان نے کہا ہمارا وژن یہ ہے کہ فوڈ سیکور پاکستان بنایا جائے۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر غلام محمد علی، ڈائریکٹر جنرل قومی زرعی تحقیقاتی مرکزاسلام آباد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔