کارکردگی کے حوالے سے شدید دباؤ تھا‘ سرفراز احمدکا اعتراف
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ دبئی ٹیسٹ کے بعد کوئی ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے اور کوئی کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دے رہا تھا، اس لئے مجھ پر کارکردگی کے حوالے سے شدید دباؤ تھا۔ کوئی کہہ رہا تھا کہ کراچی والے سپورٹ کررہے ہیں اور کسی نے کہا کہ ٹیم سے باہر کردو، ہمارے ملک میں کراچی لاہور کی بھی بات ہورہی تھی، کارکردگی کے بعد کچھ اطمینان محسوس کررہا ہوں۔ 57 رنز پر پانچ اور سات گیند پر چار کھلاڑی آوٹ ہونے کے بعد ٹیم شدید دباؤ میں تھی اور کپتان کی حیثیت سے مجھ پر بھی پریشر تھا۔ میں نے بیٹنگ کے دوران مثبت ہونے کی کوشش کی لہذا میں نے اپنے آپ سے سوچا کہ اس مرحلے پر اٹیک کرکے خود اور اپنی ٹیم کو بھی یہاں سے نکال سکتا ہوں جس پر اٹیک کرنے کی کوشش کی اور اس سے مجھے فائدہ ہو، میرے ساتھ فخر زمان نے دباؤ برداشت کیا اور میرا بھرپور ساتھ دیا۔ پہلے دن گیند جس طرح ٹرن ہوئی اس سے مجھے بھی حیرت ہوئی عام طور پر یہاں چوتھے پانچویں دن گیند ٹرن ہوتی ہے لہذا ابوظہبی کی پچ مختلف ہے کوشش کریں گے کہ انہیں جلد آؤٹ کریں۔ کپتان کی حیثیت سے مجھے اپنی ٹیم سے توقعات ہیں اور ہم نے بہتر سکور کیا ہے جب ہ ناتھن لیون ایشیائی کنڈیشن میں تجربہ کاربائولر ہیں۔ سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کے ہاتھ پر بہت سوجن ہے، سوجن اترنے پر ہی زخم کی شدت کا اندازہ لگا یا جا سکے گا۔ چو ٹ لگتے ہی وہ میدان سے باہر نہیں جا سکتے تھے کیونکہ اس وقت زیا دہ بیٹسمین مو جود نہیں تھے۔