ایک تصویر۔۔۔۔ایک کہانی
راولپنڈی ،سو سالہ قدیمی موتی بازار کے چوک کا منظر جو کہ تجاوزات مافیا کی ہٹ دھرمی سے نصف رہ چکا ہے ، تین ہزار دکا نو ں کے با زار میں لاکھوں افراد خریداری کے لیے آتے ہیں ۔ اس چو ک میں ریڑھیاں، دکانداروں نے تیس ہزار روپے فی کس کرایہ پر دے رکھی ہیں اس کے علاوہ چوک کی دیگر دکانیں چھ سے آٹھ فٹ آگے بڑھائی جاچکی ہیں۔ چوک میں موجود گندے پانی کی نکاسی کے لیے نالہ دکانوں کے نیچے دب کر غائب ہو چکا ہے ۔ انجمن تاجران مرکزی موتی بازار کے چیئرمین چوہدری گلتاسپ سے گفتگو میں پتہ چلا کہ انہوں نے بلدیہ راولپنڈی میں ٹی ایم او کو درجنوں درخواستیں دے رکھی ہیں مگر قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی یہاں خریداری کے لیے خواتین کی تعداد زیادہ ہے اور انہیں گزرنے میں بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قبضہ اور تجاوزات مافیا کے خلاف بہت بڑا آپریشن شروع کررکھا ہے امید کی جاتی ہے کہ ایک صدی سے زیادہ پرانے اس بازار کی صورتحال بہتر ہوسکے۔رپورٹ وتصویر‘ ( سجاد حیدر)