اشیاء خوردنوش میں ملاوٹ، آلودگی اور زہریلے مادوں سے بیماریاں پھیل رہی ہیں
ملتان (نمائندہ نوائے وقت) انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے زیراہتمام ’’عالمی یوم خوراک‘‘ کے موقع پر سیمینار منعقد ہوا اور آگاہی واک کی گئی۔مہمان خصوصی میاں محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رائو آصف علی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں بچوں کی اموات مختلف غذائی اجزاء کی کمی کے باعث ریکارڈ کی گئی ہے ملکی و بین الاقوامی تحقیقی جائزے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ حاصل کیے جانے والے لحمیات اور انتہائی اہمیت کے حامل نمکیات اور وٹامنز کی لمبے عرصے تک کمی کے باعث قد کا چھوٹا رہ جانا ، وزن میں کمی ، ذہنی مریض اور ہڈیوں میں ٹیڑھا پن جیسی امراض سامنے آتی ہیں۔ مسلسل غیرصحت مند اور غیرمتوازن غذا کا استعمال عموماً ہمارے جسم کو انتہائی اہم اجزاء سے محروم کردیتا ہے۔ سیمینار سے ڈپٹی کمشنر ملتان مدثر ریاض ملک نے کہاکہ اس وقت اچھی خوراک کا حصول بہت مشکل ہوگیا ہے ۔ ہمیں روزمرہ ملنے والی اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ ، آلودگی اور دیگر زہریلے مادوں کے شامل ہونے سے بہت سی بیماریاں پھیل رہی ہیں خاص طور پر ہمارے بچے اور نوجوان اس سے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ ڈین فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود اختر نے کہا کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو صحت مند ، تندرست اور توانا رکھنے کے لیے ان کی مکمل غذائی ضرورت کو پورا کرنا ہوگا۔ ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن ڈاکٹر سعید اختر نے کہاکہ صاف ستھری اور غذائی اجزاء سے بھرپور خوراک کا حصول کے عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ ہمیں حالات کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے اس مسئلہ پر فوری توجہ دینی ہوگی۔ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر ملتان سفیان آصف اعوان نے کہا کہ ہمارے اوپر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنے خوراک کے انتخا ب میں سمجھ داری کا مظاہرہ کریں۔ اور ایسی چیزیں جو خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے نقصان دہ ہیں ان سے بچا جائے۔اس موقعہ پر فیکلٹی ممبران ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض ، ڈاکٹر احسن ستار ، ڈاکٹر انیلہ حمید ، ڈاکٹر توصیف سلطان ، ڈاکٹر طارق اسماعیل ، ڈاکٹر ماجد حسین ، ڈاکٹرکاشف اکرم ، ڈاکٹر خرم افضل ، ڈاکٹر عدنان امجد اور ڈاکٹر میمونہ امیر بھی موجود تھیں۔