وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی مشاورتی اجلاس میں ضمنی انتخابات کے نتائج اور پارٹی کارکردگی پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ ضمنی الیکشن میں تمام جماعتوں کیلئے یکساں مواقع موجود تھے۔ حکومت نے ضمنی الیکشن میں کسی سطح پر مداخلت نہیں کی۔
انتخابات میں کسی قسم کی مداخلت نہ کرنا تحریک انصاف کا کریڈٹ ہے جس سے اس کے حصے میں نیک نامی آئی۔ روایتی طورپرترقیاتی کاموں کے اعلانات‘ منصوبوں کے سنگ بنیاد‘ افتتاحوں اور الیکشن کمشن کے ضابطہ اخلاق کے منافی انتخابی حلقوں میں لچھے دار تقریروں سے شاید ایک دو سیٹوں کا فرق پڑ جاتا جو اپوزیشن کے اشتعال اور حکومتی بدنامی کا باعث بنتا۔ حکومت جس طرح انتخابی عمل سے لاتعلق رہی‘ یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔ عمران خان ملک میں جمہوریت کی اس روح کے مطابق عمل داری چاہتے ہیں جس کی طرف مثبت پیش رفت ہو رہی ہے اور اس کیلئے ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔ ان انتخابات میں حکومتی پارٹی کے ضمنی انتخابات جیتنے کی روایت بھی ٹوٹی ہے۔ تحریک انصاف کیلئے یہ لمحہ فکریہ ہونا چاہئے۔ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ضمنی انتخابات کے نتائج کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ بعض سیٹوں پر پارٹی کے اندرونی اختلافات کے باعث شکست ہوئی۔ یہ وجہ بھی ہوگی اس کے ساتھ منی بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ گیس‘ بجلی کی قیمتیں بڑھائی گئیں اور ڈالر کی شتربے مہار اڑان سے مہنگائی کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا تھا۔ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی شکست میں ان عوامل کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اب پھر حکومت کی طرف سے بجلی کے فی یونٹ نرخ میں 4 روپے تک اضافے کی خبریں آرہی ہیں۔ ستم بالائے ستم یہ اضافہ گزشتہ دو سال کے دوران بجلی کے استعمال میں کیا جا رہا ہے۔ ہر ماہ بلوں کے ساتھ اضافی چارجز عوام کے اشتعال کا باعث بنیں گے۔ حکومت عوام پر مہنگائی کا بوجھ لادے چلے جانے کے بجائے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کرے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024