بجلی چوری روکنے کیلئے پولیس مستعد
بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے ایڈیشنل آئی جی سندھ کا حالیہ بیان انتہائی حوصلہ افزا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ پولیس اہلکار اگر بجلی چوری میں ملوث ہوا تو متعلقہ علاقے کے ہیڈ محرر اور ایس ایچ اوذمہ دار ہونگے ۔یہ خبر مختلف چینلز پر نشرہو چکی ہے اورامید ہے اس مرتبہ یہ اقدام صرف بیان تک محدود نہ رکھا جائے گا بلکہ اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ ورنہ ٹریفک پولیس سے متعلق کی جانے والی اصلاحات اور بیانات کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ سندھ پولیس کی جانب سے بجلی چوری روکنے کیلئے یہ اقدام کراچی اور ملک کیلئے اہم ہے۔اس کے علاوہ تعلیم اور صحت کے شعبے سے وابستہ ادارے بھی اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔اگر یہ ادارے بھی اس طرح کے اقدامات اٹھائیں تو اس سے نہ صرف بجلی چوری کی شرح میں کمی واقع ہوگی بلکہ لازمی طور پر اس کی ترسیل میں مزید بہتری آئے گی ۔بجلی چوری ہمارے معاشرے کا ایسا ناسور بن چکا ہے کہ جسے ختم کرنا صرف بجلی کے محکمے کے بس کی بات نہیں رہی کیوں کہ پوش ، متوسط اور غریب علاقوں میں بلا امتیاز بجلی چوری کی جاتی ہے۔ بجلی چوری کی حوصلہ شکنی کے لیے ضروری ہے کہ جس طرح ایڈیشنل آئی جی نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس حوالے سے اہم فیصلہ کیا ہے ویسے ہی عوام اور دوسرے سرکاری محکمے بھی اس کی پیروی کرتے ہوئے اپنے طور پر اقدامات کریں تاکہ ملک کو اندھیروں سے نجات مل سکے۔ نبیل احمد، کراچی