مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف کشمیری سڑکوں پر نکل آئے، فورسز کی فائرنگ، لاٹھی چارج، کئی زخمی
سرینگر + واشنگٹن (نیٹ نیوز) مقبوضہ وادی میں زندگی قید ہوکر رہ گئی۔ مسلسل کرفیو کی وجہ سے حالات انتہائی خراب ہو گئے۔ بھارتی بربریت بھی حوصلے پست نہ کر سکی۔ مظالم کے باوجود کشمیریوں کا عزم جوان ہے۔ مقبوضہ وادی بھارتی جبری پابندیاں 104 ویں روز میں داخل ہو گئیں۔ گھروں میں بند کشمیریوں کا صبر جواب دینے لگا۔ سری نگر‘ بڈگام‘ پلوامہ‘ شوپیاں سمیت مختلف علاقوں میں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی مخالف نعرے لگائے۔ قابض فوج نے کشمیریوں پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کا استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ وادی میں کاروباری مراکز بند اور سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی۔ اے این این کے مطابق محبوبہ مفتی کو چشمہ شاہی کی ایک سرکاری عمارت سے مولانا آزاد روڈ پر واقع بنکویٹ ہال منتقل کر دیا گیا،ادھر نیشنل کانفرنس نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے جبکہ کانگریسی رہنما پون کھیرا نے پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت سے سوال کیا فاروق عبداللہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپنی آواز اٹھا سکیں گے، ایوان میں آنے کی اجازت دی جائے آپریش کامیاب رہا،لیکن مریض مر گیا۔ کشمیر میں کچھ معمول پر نہیں،یورپی وفد کو دورے کی اجازت دینے پر مودی سرکار کو تنقید کانشانہ بنایا۔