عوام ٹیکس دیں اور کچھ نہ مانگیں
مکرمی! کپتان نے انٹرنیشنل سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوام پر زور دیا ہے کہ عوام ٹیکس ادا کریں۔ ٹیکس نہیں دینگے تو حکومت کیسے چلے گی؟ کپتان نے جب سے عنانِ حکومت سنبھالی ہے بس دو ہی چیزوں پر زور ہے ٹیکس پر ٹیکس اور مخالفین کی پگڑیاں اچھالنا اور آئے روز بجلی پانی گیس پٹرولیم مصنوعات کی اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ اس کے علاوہ اگر کوئی کام کیا ہے تو اس کے دورِ حکومت میں صنعت و حرفت کا چلتا ہوا پہیہ جام ہوا۔ بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ کپتان کو اب حکومت کا بار سنبھالنا خاصا مشکل نظر آ رہا ہے۔ ان کے پرستار لنگر خانے کھول کر ایک پلیٹ سالن اور دو روٹیاں دے کر خوش ہو رہے ہیں۔ (رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)