ایک تصویر ایک کہانی……
حافظ کاشف چودہ سال کی عمر میں موٹرسائیکل میکنک کا کام کرتا ہے اس نے بتایا کہ وہ تین بھائی ہیں اور ایک بہن ہے گوجر پورہ کا رہائشی ہے اور آؤٹ فال روڈ پر ایک دکان میں موٹرسائیکل مکینک کا کام کرتا ہے اس کا استاد روزانہ دو سو روپے دیتا ہے وہ اس کے ساتھ دکان پر آتا جاتا ہے اس نے کہاکہ اس کا والد رکشا چلاتا ہے اور بڑا بھائی ایک نمکو کی فیکٹری میں کام کرتا ہے حافظ کاشف نے قرآن حفظ کیا ہے مگر حالات کی وجہ سے سکول میں داخلہ نہ لیا وہ گجر پورہ میں بارہ ہزار رروپے کرایہ کے گھر میں اپنے والدین کے ساتھ ہی رہتا ہے باپ اور بڑا بیٹا مل کر کرایہ ادا کرتے ہیں جبکہ حافظ کاشف اپنے پیسے روزانہ گھر دیتا ہے اس نے مزید کہا کہ مہنگائی کے دور میں بڑی مشکل سے گزارہ ہو رہا ہے اس نے یہ بھی بتایا کہ جب وہ مکمل مکینک بنے گا تب جاکر اپنی دکان بنائے گا۔ (فوٹو: عابد حسین)