’’ناطقہ سر بہ گریباں ہے اسے کیا کہیے‘‘
عاصمہ حدید نے اسمبلی میں جو بھی باتیں کی اس سے انھوں نے تیسری جماعت میں پڑھنے والے بچے سے بھی کم علمیت کا ثبوت دیا۔ ان سے اور ان جیسے تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ اگر کسی بات کا علم نہیں تو علمیت بھی نہ جھاڑیں۔ غلط باتیں پھیلانا وہ بھی مذہب کے حوالے سے انتہائی سنگین جرم ہے۔ ایک تو وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی درست ادائیگی نہیں کرتیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ جس طرح انہوں نے یہودیوں اور مسلمانوں کے قبلے کے بارے میں بیان کیا انہیں چاہیئے تھا کہ اگر وہ صرف وہ آیات پڑھ لیں جس میں اللہ نے قبلہ بدلنے کا حکم دیا تھا اور ایک ڈیڑھ صفحے کا وہ واقعہ جب قبلہ بدلنے کا حکم آیا اور کیوں آیا اور پھر قبلہ بدلنے پر کیا ہوا تو جو بے ربط باتیں انہوں نے اس متعلق کیں وہ نہ کرتیں لیکن ہمیں یہ پتہ چل گیا کہ عاصمہ حدید کو یہ علم نہیں کہ قبلہ کی تبدیلی کے بعد یہودیوں کی سازش بے نقاب ہو گئی تھی۔ جس طرح اللہ کے حکم کے باوجود ابلیس نے حضرت آدم علیہ السلام کے سامنے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا تھا اسی طرح یہودیوں نے بھی ہر کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے سے انکار کردیا تھا۔ قبلہ بدلنے کا حکم بھی اسی لئے تھا تاکہ اللہ یہ پہچان کرا سکے کہ کوئی بھی یہودی مسلمانوں کی عبادت گاہ میں بھیس بدل کر داخل نہ ہو سکے۔ یعنی حق باطل کے فرق کو ظاہر کرنا تھا۔ لیکن عاصمہ حدید کو اب بھی اس کی تمیز کرنی نہیں آتی۔ کم از کم کسی موضوع پر بولنے سے پہلے ہوم ورک کے طور پر ہی کچھ ریسرچ کر لیا کریں اور علمی باتیں اور واقعات خصوصاً مذہبی سے پرہیز اور گریز کیا کریں لیکن ان کی دیدہ دلیری دیکھئے کہ غلط باتیں کر کے مولانا حضرات کو اس پر عمل کرنے کے مشورے بھی دے رہی تھیں۔عاصمہ حدید نے درود پاک کی بھی غلط تشریح پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم درود میں یہودیوں کو بھی دعائیں دیتے ہیں کیونکہ ہم آل ابراہیم کے لئے دعائیں دیتے ہیں تو عاصمہ حدید سے گزارش ہے کہ وہ درود کا ترجمہ اگر اردو میں سمجھ نہیں آتی تو انگریزی میں کرکے سمجھ لیں۔ درود میں دعا کی جاتی ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی آل پر سلامتی اور برکتیں بھیج "جیسا کہ تو نے بھیجیں آل ابراہیم پر"۔عاصمہ حدید کو شجرہ سمجھانے کی بھی شدید ضرورت ہے۔ وہ جو اپنی تقریر میں یہ کہہ رہی تھیں کہ یہودی اور مسلمان ایک ہیں کیونکہ ابراہیم کی اولاد اسحاق اور اسمائیل سے یہودی اور مسلمان قومیں ہوئیں تو اس لئے سب ایک ہیں تو بی بی سب آدم کی اولاد ہیں لیکن اب ان میں سے کوئی مسلمان ہے کوئی یہودی کوئی کرسچن کوئی ہندو اور کوئی بدھ مذہب کا ماننے والا بھی ہے اور جو وہ یہ کہہ رہی تھیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ دشمن کو بھی دوست بنا لو تو محترمہ سے گزارش ہے کہ سورہ المائدہ کی آیات بھی ترجمے سے پڑھ لیں جس میں کہا گیا کہ یہود و نصار کو کبھی اپنا دوست نہ سمجھو لیکن ان کے ساتھ اچھا سلوک کرو کہ شاید تمہارے اچھے سلوک سے وہ مسلمان ہو جائیں۔آخر میں پی ٹی آئی کی لیڈرشپ سے گزارش ہے کہ اپنے نمائندوں کو بغیر ریسرچ، ہوم ورک اور ریہرسل کے بغیر تقریر کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔(عظمٰی علی خان۔کراچی )