لاہور(کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریجنل چیئرمین زین افتخار چوہدری اورپاکستان آئی ٹیک ہائیبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین شہزاد علی ملک نے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میںکہا کاٹن خالی ہماری فصل نہیں ہماری اکانومی کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔کچھ سالوں سے کاٹن سیکٹر کو بے تحاشا مسائل کا سامنا ہے۔ انڈسٹری بار بار کہہ رہی تھی اگر کاٹن نہ بچی تو ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہو جائے گی۔ کاٹن سیڈ امپورٹ کی اجازت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بہتری کی جانب پہلا قدم ہے۔ امپورٹ پرپابندی ختم ہونا خوش آئند ہے۔ شہزاد علی ملک نے کہا کاٹن سیڈ کی امپورٹ ختم کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 2014میں کاٹن کی پیداوار 14ملین بیلز تھی جو اس وقت 5.5ملین بیلز ہو گئی ہیں۔ 800 جننگ اور 120 ٹیکسٹائل بند ہو گئی ہیں۔پاکستان میں مکئی اور چاول کی ہائیبرڈ کے سیڈ کی اجازت دی گئی جس کی وجہ سے چاول کی فی ایکٹر پیداوار 120من تک آئی ہے۔اب کاٹن کے ہائیبرڈ سیڈ کی اجازت ملی ہے،جلد ہی کاٹن کے سیکٹر میں بھی انقلاب برپا ہو گا۔
کاٹن خالی ہماری فصل نہیں اکانومی کی ریڑھ کی ہڈی ہے:زین افتخار چوہدری
May 17, 2025