ن لیگ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،نواز شریف کا انٹرویو جس نے کروایا وہ سب سے بڑا دشمن ہے: شہباز شریف
مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران پارٹی صدر شہباز شریف نے کہا کہ جس نے بھی نواز شریف کا حالیہ انٹرویو کروایا وہ سب سے بڑا دشمن ہے۔شہباز شریف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں حکمراں جماعت کے پارلیمانی ارکان کا اجلاس ہوا جس میں 100 سے زائد اراکین اسمبلی نے شرکت کی،اجلاس میں تحریک انصاف کی رکن اسمبلی مسرت زیب نے بھی شرکت کی ۔اجلاس کے دوران پارٹی قائد میاں نواز شریف کے حالیہ متنازع انٹرویو پر بعض اراکین کی جانب سے بات کی گئی، اس موقع پر ایک رکن نے شہباز شریف سے پوچھا کہ نواز شریف کا انٹرویو کس نے کرایا جس پر پارٹی صدر نے کہا کہ جس نے بھی یہ انٹرویو کرایا وہ سب سے بڑا دشمن ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران چار سے پانچ اراکین قومی اسمبلی کے علاوہ تمام ارکان نے نواز شریف کے بیان کی مکمل تائید و حمایت کی جبکہ نواز شریف کے بیان کی تائید نہ کرنے والے اراکین نے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کو نامناسب قرار دیا، جن میں عاشق گوپانگ، شیخ فیاض الدین، عبدالرحمان کانجو اور شفقت بلوچ شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ نواز شریف کے بیان سے پارٹی کو نقصان پہنچا اور اس بیان سے قبل ختم نبوت والے معاملے نے بھی پارٹی کو نقصان پہنچایا۔ذرائع کے مطابق اراکین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بیان کے بعد پہلے کی طرح ماحول سازگار نہیں رہا، الیکشن مہم میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اراکین نے شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ رہنمائی کریں کہ موجودہ حالات میں کس طرح دفاع کریں، اس موقع پر شہباز شریف نے اراکین کو یقین دلایا کہ(ن) لیگ کے قائد کے بیان پر ہر فورم پر بات کی جاچکی ہے، اس حوالے سے پارٹی پالیسی وضع کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ اراکین کے تحفظات نواز شریف کے سامنے رکھیں گے، (ن) لیگ کی کارکرگی ہی سب سے بڑا دفاع ہے اور آئندہ انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے۔شہباز شریف نے ارکان کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ارکان حلقوں میں جائیں اور پارٹی پالیسی کے مطابق مہم چلائیں، چوہدری نثار پارٹی کے دیرینہ کارکن ہیں، وہ پارٹی میں موجود ہیں اور پارٹی میں ہی رہیں گے، نواز شریف سے زیادہ محب وطن کوئی نہیں، 1998 میں میری موجودگی میں امریکی صدر بل کلنٹن نے نواز شریف کو ایٹمی دھماکے نہ کرنے کی صورت میں 5 ارب ڈالرز کی پیش کش کی لیکن انہوں نے یہ پیشکش ٹھکرا دی ، جس نے نواز شریف کے انٹرویو کا اہتمام کیا اس نے زیادتی کی، ارکان کے گلے شکووں کواعلی قیادت کے سامنے اٹھایا جائے گا، نواز شریف کے بیانیے میں نرمی آئے گی۔وزیراعظم شاہد خاقان نے ارکان کو جواب دیا کہ نواز شریف کے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران بعض اراکین نے شکایت کی کہ ڈرایا جا رہا ہے کہ(ن) لیگ نہیں چھوڑیں گے تو آپ کے خلاف مقدمات بنیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں احتساب کا زیادہ دباو¿ ہے جہاں چند ووٹوں سے نتائج تبدیل ہوتے ہیں، صوبے میں پارٹی وفاداری تبدیل نہ کرنے پر احتساب کا خوف دلایا جارہا ہے۔اجلاس سے خطاب کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ دھرنوں اور دیگر منفی ہتھکنڈوں سے ملکی ترقی کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تاہم نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ عوام سے گزشتہ انتخابات میں کئے گئے وعدوں کو مسلم لیگ(ن) نے پورا کیا، اورنج ٹرین کی آزمائشی سروس کا آغاز بھی ایک بڑے وعدے کی تکمیل ہے۔حکمراں جماعت کے صدر کا کہنا تھا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود مسلم لیگ(ن) آج بھی ملک کی سب سے مقبول سیاسی جماعت ہے، عوام کی طاقت سے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے۔ذرائع کے مطابق حکمراں جماعت کے صدر شہباز شریف، سابق وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ متنازع بیان پر اراکین کو اعتماد میں لیں گے جب کہ چیئرمین نیب کی جانب سے جاری نواز شریف کی مبینہ طور پر بھارت رقوم منتقلی سے متعلق جاری کردہ پریس ریلیز کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران مسلم لیگ(ن) کی حکومت کی کارکردگی بھی زیرغور آئے گی جب کہ شہباز شریف 30ویں آئینی ترمیم پر اراکین کو اعتماد میں لیں گے۔