صنعا، واشنگٹن‘ ماسکو (آئی این پی + این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج نے یمن میں حوثیوں پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جن میں کم از کم31 افراد جاں بحق ہو گئے۔ یہ حملے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حوثی حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں اور کئی دنوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ غیر ملکی خبر رساںادارے کے مطابق حوثیوں کے زیرانتظام وزارت صحت نے بتایا کہ،13 شہری ہلاک اور 9 زخمی ہوئے، جبکہ صعدہ میں امریکی حملے میں مزید11 افراد، بشمول4 بچے اور خاتون جاں بحق ہوئے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق، یہ یمن میں ایک وسیع فوجی آپریشن کا آغاز ہے، جس میں جنگی طیارے بحیرہ احمر میں موجود یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومن ایئرکرافٹ کیریئر سے میزائل مارے گئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ پر کی گئی پوسٹ میں کہا کہ میں نے امریکی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ یمن کے حوثی دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فوجی آپریشن شروع کرے۔ ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہو گیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں، ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔ ٹرمپ نے ایران کو بھی سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے حوثیوں کی حمایت جاری رکھی تو "امریکہ اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے۔ دوسری جانب حوثیوں نے امریکی حملوں کو "جنگی جرم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب امریکہ ایران پر دبائو بڑھا کر اسے جوہری مذاکرات پر مجبور کرنا چاہتا ہے، لیکن ایران نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ پر کی گئی پوسٹ میں کہا کہ میں نے آج امریکی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ یمن کے حوثی دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فوجی آپریشن شروع کرے۔ ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہو گیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہو گا جو پہلے نہیں ہوا۔ ایسی بمباری ہو گی جس کی مثال نہیں ملتی۔ ایران حوثیوں کی حمایت بند کرے ورنہ اس کا احتساب ہو گا۔ حزب اﷲ نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حزب اﷲ نے کہا امریکی حملوں کے خلاف یمن سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ روس کے وزیر خارجہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکہ کے فضائی حملے پر امریکی وزیر خارجہ کو ٹیلی فون کیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق روس نے یمن کے حوثیوں کے خلاف طاقت کا استعمال فوری طور پر روکنے کی ضرورت اور تنازعات کے حل کیلئے فریقین سے سیاسی بات چیت کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے ایران کو حوثیوں کی مدد سے باز رہنے کی صدر ٹرمپ کی دھمکی پر ردعمل میں کہا ہے کہ دشمن کی کسی بھی کارروائی کا ایران فیصلہ کن اور تباہ کن جواب دے گا۔ یمن کے حوثی سٹریٹجک اور آپریشنل فیصلے خود کرتے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر کی دھمکی پر ردعمل میں کہا ہے کہ امریکہ کے پاس ایران کو ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں۔ یمنی عوام کا قتل عام بند کیا جائے۔ اسرائیلی نسل کشی کی مہم اور دہشت گردی کی حمایت بند کی جائے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ یمن پر امریکی حملے حوثیوں کے جہازوں پر حملے کی صلاحیتیں ختم ہونے تک جاری رہیں گے۔ حوثی ایران کی مدد کے بغیر بحری جہازوں پر حملے نہیں کر سکتے تھے۔امریکی قومی سلامتی مشیر مائیکل والٹز نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنما مارے گئے۔ ہم نے ایران کو باور کرایا کہ بس بہت ہو چکا ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے تمام آپشن میز پر موجود ہیں۔ ایران قابل تعریف ذرائع سے جوہری ہتھیار رکھنے سے دستبردار ہو سکتا ہے۔ بصورت دیگر ایران کو سلسلہ وار نتائج کا سامنا ہو گا ہم کسی صورت ایسی دنیا نہیں چاہتے جہاں آیت اﷲ خامنہ ای کی انگلی ایٹمی بٹن پر ہو۔
یمن حوثیوں پر امریکی بمباری، 31 جاں بحق: طاقت کا استعمال روکا جائے، روس
Mar 17, 2025