امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرونا کی روک تھام کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ اس حوالے سے ہونے والے تجربات کے نتائج جلد ہی سامنے آئیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہاﺅس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ رواں سال کے آٹھویں مہینے تک کرونا وائرس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا کی تباہ کاریاں جولائی یا اگست تک جاری رہ سکتی ہیں۔ہم اس وائرس کے پھیلاو پر قابو پانے کی پوری کوشش کرر ہے ہیں۔ ہم ان تمام ممالک کے ساتھ سرحدیں بند کردیں گے جو وائرس کے بڑے پھیلاو کے سامنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرونا کے خلاف ہمارے اقدامات ضروری ہیں اور اگر ضروری ہوا تو ہم ان میں تبدیلی کریں گے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسٹاک مارکیٹوں کو کرونا کے مضمرات کی وجہ سے ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔امریکی صدر نے اعلان کیا کہ امریکا کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے عارضی اسپتالوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کہ بیمار افراد کے لیے عارضی اسپتالوں کی تعمیر کے لیے فوجی مدد کی ضرورت ہوگی تو انہوں نے کہا کہ ہم اس کا ارادہ رکھتے ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نے کرونا کا مقابلہ کرنے میں مدد کے لیے نئے رہ نما خطوط جاری کیے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ سماجی پروگراموں میں شرکت سے گریز کریں اور کسی بھی جگہ پر10 افراد جمع نہ ہوں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024