بریگیڈیئر(ر) اسد منیر کو نیب نے پریشان کیا تو انہوں نے خود کشی کرلی ،پیپلز پارٹی
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین نیب کو بریگیڈیئر(ر)اسدمنیر کی خود کشی کی تحقیقات تک اپنے منصب سے فوری طور پر الگ ہو جانا چاہیے اور اس کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل ہوں،موجودہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہو گئی ہے ،مسعود اظہر کو بچانے کے لئے چین کا کندھا استعمال کیا گیا ہے ، یو اے ای کی طرف سے تیل کی مد میں 3.2 بلین ڈالر کی سہولت واپس لی گئی ہے، وزیراعظم اس کی وجوہات بتائیں،آصف علی زرداری اور فریال تالپور کیخلاف کیس کسی کی خواہش پر اسلام آباد منتقل کیے گئے ہیں جب بھی چیئرمین بلاول بھٹو حکومت پر تنقید کرتے ہیں تو ان کو نیب کی طرف سے نوٹس آجاتا ہے کیونکہ یہ ان کو ناگوار گزرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما فرحت اللہ بابر اور نیئر حسین بخاری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ موجودہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہو گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ نیب سیاسی ادارہ بن چکا ہے ،ریٹائرڈ بریگیڈیئر اسد منیر کو نیب نے پریشان کیا تو انہوں نے خود کشی کرلی چیئرمین نیب کا اب اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا جب تک انکوائری نہیں ہو جاتی تب تک چیئرمین نیب کو استعفیٰ دینا چاہیے ، ہم نیب کی جانب سے لوگوں کو تنگ کرنے جیسے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نیب کی طرف سے ابھی کوئی نوٹس نہیں آیا جب بھی وہ حکومت پر تنقید کرتے ہیں تو ان کو کوئی نہ کوئی نوٹس بھجوا دیا جاتا ہے ہمیں بتایا جائے کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے کیسز کیوں اسلام آباد شفٹ کیے گئے جبکہ تمام فریقین کا تعلق سندھ سے ہے ، پیپلزپارٹی کی قیادت نے پہلے بھی جیلیں دیکھی ہیں۔سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا کہ نیب بے لگام ہو چکا ہے جو ایک سابق فوجی ڈکٹیٹر کے دور میں بنایا گیا تھا کوئی بھی قانون پارلیمنٹ سے بالا تر نہیں ہے ۔ پہلے بھی ایک پروفیسر کی دوران حراست موت واقع ہو گئی تھی نیب کو سب کے ساتھ برابری کا سلوک کرنا چاہیے ، نیب کو پیپلزپارٹی سے سیاسی انتقام کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ۔نیب کے قوانین میں ترمیم ہو نی چاہیے