محکمہ وائلڈ لائف مری کی عدم دلچسپی، جنگلی جا نو روں کا شکا ر عروج پر
مری (نامہ نگار خصوصی )وزیر اعظم کے حلقہ انتخاب میں جنگلی حیاتیات جن میں فیزنٹ اور ہرن کی اعلیٰ ترین اور نایاب نسلیں جنہیں مقامی طور پر بن کو کڑ،(مرغ زریں ) ککڑ اور مختلف نام دیئے جاتے ہیں ۔ان کی یہ نایاب نسلیں محکمہ وائلڈ لائف کی عدم دلچسپی اور مجرمانہ غفلت کی بناء پر مری ،کوٹلی ستیاں اورکہوٹہ کے جنگلات سے ختم ہو رہی ہیں ۔ ایسے میں عوامی حلقوں کے مطابق یہاں تعینات محکمہ وائلڈ لائف کا عملہ جو جنگلات کا رُخ کئی کئی ماہ تک رخ نہیں کرتا ان کی بھتہ خوری کی بناء پر روانہ لا تعداد ایسے قیمتی اور نایاب چرند و پرند تیزی سے ختم ہو رہے ہیں ۔ ایسے میں شکاری اپنا جوش جنون پرا کرنے میں مصروف ہیں جبکہ بھاری تنخوائیں حاصل کرنے والے ان لوگوں سے نذرانوں کی وصولی میں مصروف ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے محکمہ وائلڈ لائف اور محکمہ کے کارندوں کی جانب سے نے شکاریوں کو کھلی چھٹی دی جانی قابل افسوس ہے ایسے میں چند ٹکوں کی خاطر جنل کے ان نایاب چرند و پرند کی نسل کو تباہ کرنے کی زمہ داری مرکی اور صوبائی حکومت کے نااہل زمہ داروں پر عائد ہوتی ہے ۔