لینڈ کمپیوٹرائزڈ سنٹرعوام کیلئے عذاب بن گیا
ملہال مغلاں (نامہ نگار) لینڈ کمپیوٹرائزڈ سنٹر ذلت و رسوائی کے سنٹر بن گئے زمیندار علی الصبح چھ بجے سنٹر کے باہر قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہو گئے تاکہ آٹھ بجے سنٹر کھلتے ہی انہیں ٹوکن مل سکے اور بروقت فارغ ہو خواتین کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ اولڈ ایج سیٹیزن کو بھی کوئی فوقیت نہیں دی جاتی پورا د (صفحہ6 بقیہ34)
ن ضائع کرنے کے باوجود کام ادھورا رہ جاتا ہے صرف چکوال سنٹر ماہانہ ماہانہ ستر اسی لاکھ ریونیو دے رہا ہے لیکن کام کرنے والے اہلکاروں کی تعداد انتہائی کم ہے پٹواریوں کو کوسنے دینے والے حکمرانوں نے نت نئے سسٹم کے تحت زمینداروں کے لیے ذلت و رسوائی کا نیا سامان پیدا کر دیا ہے۔