توانائی شعبہ میں گردشی قرضے تاریخ کی بلند ترین سطح 930 ارب روپے سے تجاوز کر گئے
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)حکومت گر دشی قرضہ پر قابو پانے میں ناکام ہو گئی، توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔گرمیوں میں بجلی بحران کے سراٹھانے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق سرکلرڈیٹ کا حجم 930 ارب روپے سے بھی تجاوز کرگیا،نومبر 2017 تک سرکلر ڈیٹ کا حجم80 4 ارب روپے سے زائد ہے اس کے علاوہ حکومت نے 450 ارب روپے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ کمپنی میں پارک کر رکھے ہیں، جن کے بارے حکومت کے پاس کوئی وضاحت موجود نہیں ہے ۔تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین ہوگیا اور حجم تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے، حکومت نے پاکستان اسٹیٹ آئل نواسی ارب چالیس کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، حبکو کو ستر ار روپے جبکہ کیپکو کے واجبات کا حجم تہتر ارب روپے ہوچکا سے بھی تجاوز کر چکا ہے جبکہ چار برس پہلے یہ 43 بلین روپے تھی جبکہ پا یاس او کے مطابق حکومت کے ذمہ 285بلین روپے ہیں، آئی پی پیز کو حکومت نے 294بلین روپے ادا کرنا ہیں جوکہ 2013 میں 270بلین روپے تھا حکومت نے واپڈا کے 52 بلین روپے ادا کرنا ہیں حالانکہ حکومت نے اقتدار میں آنے کیساتھ ہی بجلی کا گردشی قرضہ 80 4 ارب روپے ادا کیا تھا جس کی تحقیقات نیب کر رہی ہے ۔ان ادائیگیوں میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں دیکھی گئی ہیں جس میں بیشتر کمپنیوں کو دوگنا ادائیگیاں کی گئی ہیں ذرائع کے مطابق اگر گردشہ قرضہ پر قابو نہ پایا گیا تو یہ رواں سال تک ایک ہزار ارب تک پہنچ جائیگا جو کہ آئندہ حکومت کیلئے مشکلات کا باعث بنے گا۔