جامعات کا ترمیمی بل، اساتذہ، طلبا کا احتجاج کا فیصلہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی میںجوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینئر پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر کے زیر صدارت اجلاس اسٹاف کلب میں ہوا ،جس میں اساتذہ کرام، طلبہ تنظیموں اسلامی جمعیت طلبہ،پاکستان اسٹوڈنٹس فیڈریشن،آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،آل پاکستان مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن، ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن جامعہ کراچی ودیگر تمام گروپس نے شرکت کی۔اجلاس میں متفقہ طور پر جامعات کے ترمیمی بل2018 ء کو یکسر مسترد کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جامعات کی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے چیئر مین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹر عاصم حسین اور وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کرائی جانے والی یقین دہانیوں کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ جب تک ان ترامیم کو واپس نہیں لیا جاتاہمارا پر امن احتجاج جاری رہے گا۔اجلاس میں شرکاء نے مطالبہ کیا کہ 72 کے ایکٹ کو اس کی حقیقی روح کے ساتھ بحال کیا جائے ،طلبہ یونین کے فوری الیکشن کرائے جائیں ،طلبہ اور غیر تدریسی عملے کو سنڈیکیٹ میں نمائندگی دی جائے۔جامعہ کراچی میں طلبہ کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے گرانٹ کا اجراء کیا جائے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شہر کی ممتاز سماجی وعلمی شخصیات اور سول سوسائٹی کومجوزہ ترمیمی بل کے مضمرات سے آگاہ کیا جائے۔ اجلاس میں ٹیچرز الائنس فار گڈ گورننس کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی، ڈاکٹر اسامہ شفیق، پروفیسر ڈاکٹر ثمر سلطانہ، شعبہ فزیالوجی کے ڈاکٹر تاثیر احمد، شعبہ تاریخ سے ڈاکٹر عبدالجبار، شعبہ اطلاقی کیمیا سے ڈاکٹر ریاض احمد، شعبہ بائیو کیمسٹری سے ڈاکٹر نعمان احمد، امپلائز ویلفیر ایسوسی ایشن کے صدر محمد فرحان، سیکرٹری صفیر احمد، آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے محمد ظفر، محمد ارمان، انصاف پسند گروپ کے افتخار احمد، محمد آصف، ظہیر الدین، ضیاء الحق، جنرل ورکرز اتحاد کے صدر تاج الدین، خزانچی حسام الدین، مسود عالم، اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کے ناظم بصیر احمد، سیکرٹری عزیرالدین، آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے شہریار جہانگیر، آل پاکستان مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے فیضان احمد اور محمد کامران، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کے ظہیر الدین، مزمل ہاشمی نے شرکت کی. اجلاس میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تا کہ سندھ اسمبلی کی جانب سے یونیورسٹی ایکٹ میں ترامیم 2018 کی واپسی کے لیے احتجاجی تحریک کو تیز کیاجاسکے۔
طلبہ احتجاج