اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر) ہاکی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی پر ریٹائرڈ ہونیوالے کھلاڑیوں نے وزیر کھیل اعجاز جاکھرانی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے استعفے واپس لینے پر رضامندی ظاہر کر دی۔ اس موقع پر صدر ہاکی فیڈریشن قاسم ضیاء اور وفاقی وزیر ٹیکسٹائل رانا فاروق سعید بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اعجاز جاکھرانی نے کہاکہ ہاکی میں میچ فکسنگ مشکل کام ہے‘ کھلاڑیوں کے مینجمنٹ سے جھگڑے کے شواہد نہیں ملے‘ مسلسل بین الاقوامی میچوں کا دباﺅ بھی قومی ہاکی ٹیم کی شکست کا باعث بنا۔ انہوں نے کہا وزارت کھیل آصف باجوہ کو بر طرف نہیں سکتی انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم کی طرح مجھے بھی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے بارہویں نمبر آنے پر تشویش تھی اور اس سے زیادہ پوری ٹیم کے مستعفی ہونے پر ہوئی چنانچہ کھلاڑیوں کو اپنے پاس بلایا اور فرداً فرداً ہر کھلاڑی سے ورلڈ کپ میں غیرمعیاری پرفارمنس نظم و ضبط اور مستعفی ہونے کی وجوہات معلوم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیم کپتان ذیشان اشرف کے سوا باقی تمام سترہ کھلاڑیوں سے مفصل بات چیت ہوئی ہے۔ ذیشان اشرف ذاتی مصروفیات کے باعث ملاقات میں شریک نہیں ہو سکے۔ وزیر کھیل نے کہا ہ یہ کھلاڑیوں کی بدقسمتی تھی کہ وہ ٹورنامنٹ میں مطلوبہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے۔ وزیر کھیل نے کہاکہ کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ خراب کارکردگی کی وجہ سے وہ خود مستعفی ہو گئے۔ وفاقی وزیر کھیل نے کہاکہ استعفے مسائل کا حل نہیں ہوا کرتے۔
انہوں نے کہاکہ اب وہ دوسرے مرحلے میں ماہرین کھیل اور سابق اولمپئنز سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ پی ایچ ایف کی عمومی کارکردگی پر وزیرکھیل نے اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ اب وہ دوسرے مرحلے میں ماہرین کھیل اور سابق اولمپئنز سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ پی ایچ ایف کی عمومی کارکردگی پر وزیرکھیل نے اطمینان کا اظہار کیا۔