چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے چائلڈ لیبر کے اعداد وشمار جاری کئے جائیں‘ شمیم ممتاز
کراچی (نیوز رپورٹر) اسپارک کے زیر اہتمام ’’چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن کے موقع پر آگاہی سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ مہمان خصوصی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن شمیم ممتاز، پروجیکٹ ڈائریکٹر شمائلہ مزمل، کوآرڈینیٹر چائلڈ رائٹس موومنٹ سندھ کاشف بجیر، سیکریٹری لیبر ڈپارٹمنٹ عبدالرشید سولنگی، محکمہ لیبر کے ڈائریکٹر جنرل بخش علی مہر، پائیلر کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کرامت علی، ممبران سندھ اسمبلی سدرہ عمران، منگلہ شرما ودیگر ماہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ملازمت کی عمر کو تمام قوانین میں 18 سال کرنے اور بچوں کی گھریلو ملازمت کو غلامی کی جدید شکل قرار دیتے ہوئے فوری پابندی عائد کی جائے۔ مہمان خصوصی شمیم ممتاز نے کہاکہ چائلڈ لیبر نہ صرف پاکستان میں بلکہ ترقی پذیر ممالک میں بچوں کے تحفظ سے متعلق ایک اہم مسئلہ ہے پاکستان اقوام متحدہ کے متعدد کنونشن پر دستخط کرچکا ہے لیکن اسی پر عمل کرنے اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے ابھی بہت سارے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نہ صرف شہری بلکہ دیہی علاقوں سے بھی چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے اپنا کردار بڑھارہی ہے۔ اس سلسلہ میں ہیلپ لائن پر بھی شکایت درج کرائی جاسکتی ہیں۔