پی پی حلقہ209 خانیوال کی بدلتی سیاسی صورتحال
پی پی 209 خانیوال کا وہ حلقہ ہے جس میں 2018 کے انتخابات میں پنجاب کا سب سے بڑا اپ سیٹ ہوا 25 سال تک عبدالرزاق نیازی کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرنے والے خاندان کے فرد فیصل نیازی نے خانیوال کے عبدالرزاق نیازی کو 16000 ووٹوں سے شکست دی فیصل نیازی جو ن لیگ کے پلیٹ فارم سے چوہدری افتخار نزیر کے پینل سے ایم پی اے منتخب ہو کر پنجاب اسمبلی پہنچنے میں کامیاب ہوئے وہ بعد ازاں تحریک انصاف کے حکومتی بنچوں کی طرف نقل مکانی کر گئے یہاں اب لوٹا سیاست اور سیاسی اخلاقیات کا ماتم کرنا فضول ہے کیونکہ سیاستدان مفاد سامنے رکھتے ہیں انہیں اخلاقیات یا اصولوں سے کیا لینا دینا دوسری طرف 2008 میں اسی حلقے سے پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے ایم پی اے منتخب ہونے والے جمیل شاہ جو کہ 2018 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لے رہے تھے اس مرتبہ تیسرے نمبر پر رہے فیصل نیازی کا چوہدری افتخار نزیرسے اتحاد بمشکل 2 سال تک چل سکا ان دو سالوں میں بھی اس اتحاد میں کئی مرتبہ دراڑیں آئیں جنہیں ختم کرنے کیلئے اپریل 2020 کو چوہدری افتخار نزیر کے پارلیمنٹ لاجز 414 میں چوہدری افتخار نزیر , ان کے چھوٹے بھائی حاجی عطاء الرحمن اور فیصل نیازی کے درمیان باضابطہ طور پر حلف ہوا کہ 2023 کا الیکشن بھی مل کر لڑیں گے یہ حلف اس وقت ہوا ہو گیا جب فیصل نیازی نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی چوہدری افتخار نزیر سے سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اس بار فیصل نیازی اپنے دیئے گئے حلف کی پاسداری نہ کر سکے ذرائع بتاتے ہیں کہ فیصل نیازی چوہدری افتخار نزیر کا توڑ کرنے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب ہو گئے کہ اگر ایاز نیازی اور ہمیں اکٹھا کر دیا جائے تو ہم باآسانی افتخار نزیر اور اس کے پینل کو شکست دے سکتے ہیں جس پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار راضی ہو گئے اور یوں فروری 2021 میں فیصل نیازی اور ایاز نیازی نے ملاقات کی جس کے نتیجے میں انتہائی رازداری سے نیازی الائنس وجود میں آیا جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اب دونوں نیازی ترقیاتی فنڈ لے رہے ہیں۔
اگرچہ ظاہری طور پر یہ نیازی الائنس آئندہ انتخابات کیلئے بہت بڑا کارنامہ تصور کیا جا رہا ہے لیکن زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں کیونکہ ایک تو چوہدری افتخار نزیر کو شکست دینے کیلئے پی پی 209 کے تمام سٹیک ہولڈرز جن میں سابق MPA پیر جمیل شاہ اہم حیثیت رکھتے ہیں ان سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا پڑے گا پیر جمیل شاہ کا حلقے میں سیاسی گروپ موجود ہے لہذا نیازی الائنس سے مقابلے کیلئے جمیل شاہ کا ساتھ بھی افتخار نزیر کے لئے لازمی امر ہے دوسری طرف حلقے میں موجود انٹی نیازی قوتیں ہیں جو نیازی الائنس کا کسی قیمت پر حلقے پر تسلط پسند نہیں کرتیں انٹی نیازی الائنس کے مخالفسابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری غلام حیدر وائیں کے معتمدِ خاص جام الہی بخش سٹھار ہیں جبکہ ان کے فرزند جام عابد الہی سٹھار اس حوالے سے مختلف سیاسی اور نجی تقریبات میں واضح اعلان کر چکے ہیں کہ وہ نیازی الائنس کے خلاف ہراول دستے کا کردار ادا کرینگے اور اس بات سے زمانہ آگاہ ہے کہ جام الہی بخش سٹھار کے ڈیرے سے چلائی گئی تحریک کبھی ناکام نہیں ہوتی دوسری طرف چوہدری افتخار نزیر کو اگر دیکھا جائے تو وہ ہر بار مقابلے کیلئے تازہ دم گھوڑے کی تلاش میں رہتے ہیں اس لئے اب کی بار چوہدری افتخار نزیر کی نظریں حلقے میں ابھرتے ہوئے نوجوان سیاسی رہنما اور پی پی 209 کی قیادت سردار سنگزر خان سلیمان خیل پر مرکوز ہیں چوہدری افتخار نزیر اپنے زرائع سے یہ بات کنفرم کر چکے ہیں کہ نیازی الائنس کو شکست دینے کیلئے 2023 کے الیکشن میں سردار سنگزر خان سلیمان خیل کو اپنا پینل MPA لینا ہوگا ۔
سردار سنگزر خان سلیمان خیل ایک تو اپنے قبیلے کے سربراہ ہیں اور ساتھ ہی اپنی شائستہ مزاجی, سخاوت عمدہ اخلاق کی بدولت حلقے کے عوام اورخانیوال کی بزنس کمیونٹی میں بہت زیادہ مقبولیت کے حامل ہیں وہ بیک وقت پاکستان اور دبئی میں اپنے کاروبار کو کافی وسعت دے کر ایک عمدہ بزنس نیٹ ورک قائم کر چکے ہیں اپنے قارئین کو اس اہم بات سے آگاہ کرتا چلوں کہ اگر حلقے میں نیازی الائنس اور پختون پٹھانوں کے ووٹ بنک کا جائزہ لیا جائے تو نیازی قبائل کے اس حلقے میں 29,30,31,32,33 صرف 5 چک موجود ہیں جن میں نیازی قبائل کے ساتھ دیگر لوکل خاندان بھی آباد ہیں جبکہ اگر پختون پٹھانوں کو دیکھا جائے تو حلقے میں پختون پٹھانوں کے 12 کے قریب چکوک موجود ہیں جن میں 21,23,25,25A,26,28,چھب , کچی پکی, وجھیانوالہ اور مہرشاہ پر بڑی تعداد میں موجود ہیں اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ان چکوک میں کوئی دوسرے خاندان موجود نہیں ہیں صرف پختون پٹھان ہی آباد ہیں پختون پٹھان قبائل نے خانیوال ڈسٹرکٹ میں پختون اتحاد کے نام سے ایک اتحاد قائم کر رکھا ہے جو ان قبائل کی فلاح و بہبود اور اپنی نوجوان نسل کی تعلیم و روزگار کیلئے انتہائی شاندار خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
اس پختون اتحاد میں خانیوال کی صف اول کے بزنس مین, وکلاء , سیاسی و سماجی شخصیات شامل ہیں جبکہ پختون اتحاد میں سردار سنگزر خان سلیمان خیل کو کلیدی حیثیت حاصل ہے اس لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو سردار سنگزر خان 15 سے 20 ہزار کے اپنے ذاتی قبائلی ووٹ بنک کے ساتھ 2023 کی الیکشن مہم جوئی کا آغاز کرتے ہیں سردار سنگزر خان کو قبائل میں صلح جو اور امن پسند شخصیت کی وجہ سے انتہائی عزت و وقار کی نظر سے دیکھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ پختون قبائل کی روحانی شخصیات کی سردار سنگزر خان کو مکمل حمایت حاصل ہے پختون قبائل کی یہی روحانی شخصیات ان قبائل کی اصل طاقت مانے جاتے ہیں اگر بات حب الوطنی کی ہو تو قیام پاکستان سے لے کر آج تک سردار سنگزر خان کے سلیمان خیل قبیلے نے وطن عزیز کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ ہر چھوٹی بڑی جنگوں میں حصہ لیا ہے اور بالخصوص دہشتگردی کے خلاف لڑی گئی حالیہ ہولناک جنگ میں تو سلیمان خیل قبیلے نے دلیری اور قربانی کی ایسی مثالیں قائم کی ہیں جو تاریخ پر ہمیشہ نقش رہیں گی جنوبی وزیرستان میں قیام امن کیلئے سلیمان خیل قبیلے کے عمائدین اور نوجوانوں کا بنیادی کردار ہے اگر سردار سنگزر خان کی شخصیت کو دیکھا جائے تو وہ پی پی 209 میں ایک وسیع حلقہ احباب رکھتے ہیں جو ان کی ذات کی خاطر ایک آواز پر لبیک کہنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں چوہدری افتخار نزیر ان تمام باتوں سے اچھی طرح آگاہ ہیں اور انہیں سردار سنگزر خان کی صلاحیتوں کا اچھی طرح ادراک بھی ہے اور اگر پیر جمیل شاہ بھی اس موقع پر چوہدری افتخار نزیر کے ساتھ کھڑے رہ جاتے ہیں تو پھر 2023 کے انتخابات میں بھی حلقے کے عوام کو ایک بہت بڑے اپ سیٹ کیلئے ابھی سے تیار ہو جانا چاہئے ۔