کراچی میں متعدد ایس ایچ اوز کی خلاف ضابطہ تعیناتی کا انکشاف
کراچی(این این آئی) کراچی کے 28تھانوں میں خلاف ضابطہ اور غیرمستند پولیس افسران کی بطور ایس ایچ او تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ اور ٹریننگ ڈاکٹر آفتاب احمد پٹھان کی جانب سے اس سلسلے میں نوٹس لیا گیا ہے اور ان بااثر اور نااہل تھانے داروں کے خلاف رواں ہفتے کارروائی متوقع ہے۔ایڈیشنل آئی ڈی اسٹیبلشمنٹ اور ٹریننگ آفتاب پٹھان کی جانب سے 11 جون کو جاری کیے گئے خط کے مطابق کراچی کے مختلف تھانوں میں بطور ایس ایچ اوز اور چوکی انچارج ایسے پولیس افسران کو تعینات کرنے کا انکشاف کیا گیا جو قواعد اور ضوابط کے مطابق ان عہدوں پر تقرری کیلیے اہل نہیں ہیں۔خط کے مطابق بیشتر ایس ایچ اوز نے سب انسپکٹر کے عہدوں پر ترقی پانے کے بعد اس عہدے کیلئے لازم اپر اسکول کورس نہیں کئے ہوئے۔واضح رہے کہ کسی بھی سب انسپکٹر کو کنفرم ہونے کیلئے پولیس ٹریننگ سینٹرز سے چھ ماہ کا اپر اسکول کورس کرنا ضروری ہوتا ہے۔ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان نے اس سلسلے میں خط میں حوالہ دیا ہے کہ ایسے بہتر افسران شہر کے مختلف تھانوں میں بطور ایس ایچ او تعینات کیے گئے ہیں جوکہ پولیس رولز کے خلاف ہے۔ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان نے اس خط میں بیشتر چوکیوں پر اے ایس آئیز کو غیر قانونی طور پر انچارج بنانے کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان نے کراچی پولیس سے تمام تھانوں میں تعینات ایس ایچ اوز اور چوکی انچارجز کے حوالے سے تفصیلات طلب کیں جن میں ایس ایچ اوز کے نام، تھانے، اپر کورس کے نوٹیفکیشن غیر کی تفصیلات طلب کی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق اس طرح کے ایس ایچ اوز کی فہرست مرتب کرلی گئی ہے۔ فہرست کے مطابق کراچی کے 109 میں سے 28 تھانوں میں اپر کورس نہ کرنے والے پولیس افسران ایس ایچ او تعینات ہیں۔ذرائع کے مطابق شہر کے انتہائی اہم اور غیر قانونی آمدنی کے حوالے سے مشہور تھانوں میں ایس ایچ اوز کے طور پر ایسی بیشتر خلاف ضابطہ تقرریاں مختلف سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور اعلی پولیس افسران کی سفارشوں پر کی جاتی رہی ہیں۔کراچی رینج کی سطح پر بھی کچھ عرصہ قبل سے ایسے ایس ایچ اوز کو ہٹانے کے خط تیار کئے گئے تھے مگر سفارشوں کی بنیاد پر یہ خط جاری نہیں کئے گئے۔ اب آئی جی سندھ آفس سے ڈاکٹر آفتاب پٹھان کی جانب سے اس خط کے اجرا کے بعد ان بااثر پولیس افسران کو ہٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔