بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے رہنما علی احسن کی سزائے موت برقرار، سراج الحق، لیاقت بلوچ کی مذمت
ڈھاکہ، لاہور (نیوز ایجنسیاں + خصوصی نامہ نگار) بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے حزبِ اختلاف جماعتِ اسلامی کے ایک سینئر رہنما رہنما علی احسن محمد مجاہد کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے کہ انہیں موت کی سزا 1971ء میں بنگلہ دیش کی جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے، جنگی جرائم اور دیگر الزامات پر دی گئی تھی۔ حکام نے الزام لگایا بنگلہ دیش کی جنگ کے دوران جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری علی احسن مجاہد پاکستان حامی جنگجو گروپ البدر کے رہنما تھے اور اس گروپ پر بیسیوں دانشوروں کے قتل کا الزام ہے۔ خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق علی احسن مجاہد کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کریں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے دو دوسرے سینیئر اسلامی رہنماؤں کے سلسلے میں نظر ثانی کی اپیل کو مسترد کر دیا تھا اور انہیں بعد میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ یہ دو سینئر رہنما محمد قمرالزماں اور عبدالقادر ملّا تھے۔ مجاہد خالدہ ضیاء کے دور میں وزیر رہے۔ وکلا کے مطابق انہیں چند ماہ میں پھانسی ہوسکتی ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ بنگلہ دیش کی جانب سے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر علی حسن مجاہد کی سزائے موت کی توثیق کو ظالمانہ سزا قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے اور حکومت پاکستان اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں جاری ان مظالم اور انتقامی سیاسی فیصلوں پر عملدرآمد فوری رکوائیں۔