قومی اسمبلی : ویٹ عوام پر معاشی ”خودکش حملہ“ ہوگا ۔۔ سٹیل ملز‘ پی آئی اے‘ ریلوے ”ٹائم بم“ بن چکے ہیں : ارکان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں حکومتی اتحادیوں نے بجٹ پر بحث کے دوران واضح کیا ہے کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا نفاذ عوام پر خودکش ہو گا، ویٹ کو موخر کرنے کی بجائے اس کے نفاذ سے انکار کر دیا جائے ، حکومتی ارکان اپوزیشن پر تنقید برائے تنید کی بجائے مسائل کے حل کیلئے مثبت تجاویز پیش کریں۔ اپوزیشن نے بجٹ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ایوان صدر، وزیراعظم ہاﺅس کے اخراجات کم کئے جائیں، سٹیل ملز، ریلوے، پی آئی اے ٹائم بم بن چکے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ ایوان میں گزشتہ روز بھی بجٹ پر گرما گرم بحث جاری رہی۔ سندھ سے پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے ارکان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم متنازعہ معاملہ ہے، اسے نئے سرے سے ایشو نہ بنایا جائے، یوسف تالپور نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرنے والوں کو پاکستان دشمن قرار دینا غلط ہے۔ تین صوبے مخالفت کر چکے ہیں کیا وہ ملک دشمن ہیں۔ جس نے یہ بات کی ہے اس نے اپنے الفاظ واپس نہ لئے تو معاملات بہت دور تک چلے جائیں گے۔ عابد شیر علی نے ذاتی وضاحت کے نکتے پر کہا کہ انہوں نے کسی کو ملک دشمن نہیں کہا، گزشتہ روز محض یہ کہا تھا کہ کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے بھارتی ایجنڈے کی تکمیل کر رہے ہیں کسی کو بھارت نواز قرار نہیں دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے عمران سعید نے کہا کہ زرعی ٹیکس کا نفاذ ضروری ہے، ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔ نئے ڈیم بننے چاہئیں کالا باغ کی جگہ ان کا نام کالا ناگ ہی کیوں نہ رکھ دیا جائے۔ پی پی پی کے واحد سومرو نے کہاکہ چیئر مین ایف بی آر نے منی بل میں آرڈیننس شامل کر کے سازش کی ہے جس پر سپریم کورٹ نے بھی ریمارکس دیئے ہیں چیئر مین ایف بی آر کی اس سازش کی تحقیقات کرائی جائیں صدر اور وزیراعظم نے نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم اداروں کا ٹکراﺅ نہیں چاہتے مگر یہ لوگ ایسی سازشیں کر رہے ہیں۔ فرح ناز اصفہانی نے کہاکہ اپوزیشن اور مخصوص میڈیا صدر زرداری پر تنقید کرتا ہے۔ آصف زرداری 70 فیصد ارکان کی حمایت سے صدر بنے ہیں۔ 8 اداروں کی تنظیم نو کی جائے گی۔ پی پی پی کے رہنما رمیش لال نے کہاکہ اپوزیشن تنقید کے علاوہ بھی کچھ کرے عوام کالا با غ ڈیم کے خلاف ہیں۔ مشرف غرق ہوگیا اس پر لعنت بھجوائیں۔ امتیاز صفدر وڑائچ نے مسلم لیگ نواز پر شدید تنقید کی اور کہاکہ مسلم لیگ نواز جنرل مشرف کے دور میں مصلحت کا شکار رہی اپوزیشن لیڈر نے اپنی تقریر میں مولا جٹ کا ذکر کیا ہے لیکن وہ یاد رکھیں کہ ”مولے نوں مولا نہ مارے تے مولا نئیں مردا“ پیپلز پارٹی نے سال 2002ءمیں بھی سب سے زیادہ ووٹ لئے تھے 2008ءمیں بھی لئے اور 2017ءمیں بھی لیں گے۔ مسلم لیگ ن کے میاں مرغوب احمد نے کہا کہ توانائی کے بحران نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے عوام توقع کر رہے تھے کہ جمہوریت سے ان کی تقدیر بدلے گی، بجٹ پی پی پی کے منشور سے مطابقت نہیں رکھتا۔ راجہ اسد خان نے کہاکہ بغیر سوچے سمجھے بیرونی قرضے لئے جارہے ہیں حکومت نے کفایت شعاری سے کام نہیں لیا۔ سٹیل مل ¾ ریلوے ¾ پی آئی اے ٹائم بم بن چکے ہیں جو کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے انہوںنے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ کا کریڈٹ پنجاب حکومت کو بھی جاتا ہے۔ امتیاز وڑائچ نے مزید کہا کہ سوئس کیسز پر دبنے والے نہیں، سوئس کیسز کھولنے والوں کا مسئلہ کچھ اور ہے۔ پینل آف چیئرپرسن کے رکن عبدالقادر پٹیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بجٹ پر بحث کے دوران وفاقی وزیر اور وزیر مملکت برائے خزانہ کو ایوان میں موجود ہونا چاہئے اور ارکان کی جانب سے بجٹ تجاویز نوٹ کرنی چاہئیں۔ وزیر مملکت ملک سلیم حیدر نے تجویز دی ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کرائی جائیں اور ہر پندرہ دن بعد تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کی بجائے ایک سال کیلئے بجٹ میں ہی طے کر دی جائیں۔