روپے کی بے قدری اور شرح سود میں اضافے کے منفی اثرات سٹاک مارکیٹ پر دیکھے گئے، کے ایس ای100 انڈیکس 600 پوائنٹس گھٹ جانے سے سرمایہ کاروں کے 125 ارب روپے ڈوب گئے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے مطابق پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ایک بار پھر مندی کے سائے، ڈالر مہنگا ہوا، روپیہ گرا اور شرح سود ایک فیصد بڑھ گئی ، سرمایہ کاروں نے دھڑا دھڑ شیئرز کی فروخت شروع کردی جس سے مارکیٹ میں سیلنگ پریشر آیا اور انڈیکس 800پوائنٹس تک گرگیا۔تاہم سیشن کے اختتام پر 100 انڈیکس605 پوائنٹس کمی کے بعد 39 ہزار 665 پوائنٹس پر بند ہوا، 330 کمپنیوں کے چودہ کروڑ چوبیس لاکھ شیئرز میں کاروبار کیا گیا۔ مارکیٹ کی کیپٹلائزیشن 125 ارب روپے کمی کے بعد 81 کھرب 91 ارب روپے رہ گئی ۔کاروبار کے اعتبار سے بینک آف پنجاب، فوجی سیمنٹ اور بینک اسلامی پاکستان مارکیٹ لیڈر رہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38