وفاقی دارالحکومت میںغیر قانونی فالودہ ریڑھی بانوں کی بھرمار
اسلام آ باد (نعمان اصغر) وفاقی دارالحکومت میں سی ڈی اے کی مرضی سے مری روڈ پرغیر قانونی فالودہ ریڑھی بانوں کی بھرمار،ریڑھی بانوں کے مطابق سی ڈی اے اہلکار 500 روپے ہفتہ وصول کر کے غیر قانونی طور پر ریڑھی لگانے کی اجازت دیتے ہیں اگر پیسے نہ دئیے جائیں تو سی ڈی اے اہلکار ریڑھی اٹھا کر لے جاتے ہیں ،سڑک کنارے ریڑھیاں لگانے سے ٹریفک روانی میں خلل آنے کے باعث اکثر حادثات بھی رونما ہو تے رہتے ہیں ۔ اسلام آباد میں مری روڈ پر قطار در قطار غیر قانونی ریڑھی بانوں نے ریڑھیاں لگا رکھی ہیں جو سی ڈی اے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،اسلام آباد کو خوبصورت ترین شہر کہلوانے والوں کی مرضی سے غیر قانونی ریڑھیاں لگائی جاتی ہیں اور جو ریڑھی بان پیسے نہ دے اسے ریڑھی لگانے کی اجازت نہیں دی جاتی ، ایک ہفتہ بعد تمام ریڑھی بان اپنی مدد آپ کے تحت پیسے اکٹھے کر کے سی ڈی اے اہلکاروں کو جمع کراتے ہیں جس پر سی ڈی اے اہلکار جن ریڑھی بانوں سے پیسے وصول کرتے ہیں انہیں اجازت دیتے ہیں کہ وہ ریڑھی لگا لیں۔ 500ہفتہ دے کر ریڑھی بان ریڑھی بھی لگاتے ہیں اور سڑک کنارے کرسیاں رکھ کر گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور جو فضلہ بچ جاتا ہے وہ وہیں سڑک کنارے پھینک جاتے ہیں جس سے وہاں گندگی کے ڈھیر لگ چکے ہیں ۔شہریوں نے چئیرمین سی ڈی اے سے اپیل کی کہ اس مسئلہ کو تر جیحی بنیادوں پر ختم کیا جائے ۔