پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں قیدی نمبر3422, 3421 کی ’’جیل یاترا‘‘ موضوع گفتگو رہی
سینٹ کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد پیر کو منعقد ہوا تو پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں قیدی نمبر 3421نواز شریف اورقیدی نمبر3422 مریم نواز کی ’’جیل یاترا‘‘ موضوع گفتگو بنی رہی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سینیٹ کا 279واں سیشن جاری رکھنا چاہتی تھیں لیکن تحریک انصاف سینیٹ کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کر رہی تھی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی عام انتخابات میں’’پری پول رگنگ‘‘ کے پیش نظر سینٹ کا اجلاس جاری رکھنا چاہتی تھیں لیکن حکومت نے سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینٹ اجلاس شروع ہوا۔ سینٹ اجلاس میں سانحہ مستونگ کے شہدا کے لئے سینٹر مشتاق خان نے دعائے مغفرت کروائی۔ چئیرمین سینٹ ارکان سینٹ کی رائے پر معمول کا ایجنڈا معطل کردیا۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کو قدم قدم پر روکا جا رہا ہے لیکن الیکشن کمشن شاید سویا ہوا ہے۔ میاں شبلی فراز نے کہا کہ پرویز رشید کے مطابق باپ بیٹی کو گرفتار کرنے کیلئے پوری حکومتی مشینری سرجوڑے بیٹھی تھی،، باپ بیٹی کو کسی تقریر کی پاداش میں نہیں کرپشن پر گرفتار کیا گیا۔ شبلی فراز کے ریمارکس پر مسلم لیگی سینٹرز کی شبلی فراز سے تلخ کلامی ہوگئی۔ تلخ کلامی کے دوران سینٹر آصف کرمانی کو جواب دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا جوتے پالش کرتے کرتے تم سینیٹر بن گئے ہو۔ بہرحال پیر کو سینٹ کے اجلاس میں سانحہ مستونگ چھایا رہا سینٹ میں سانحہ مستونگ کے خلاف متفقہ مذمتی قراردادمنظوری دی گئی جبکہ مختلف جماعتوں کے سینیٹرز نے سانحہ مستونگ کو نگران حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کی ترجیح عوام کی حفاظت نہیں بلکہ سیاستدانوں اور سیاسی کارکنوں کی تذلیل ہے،قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ 3 اجلاسوں میں ایک بار بھر ملک میں امن وامان کی صورتحال پر غور نہیں کیا گیا،نگران حکومتوں کی توجہ ملک میں امن و امان یقینی بنانے کی بجائے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور سیاستدانوں پر دہشت گردی کے مقدمات درج کرنے پر ہے، سینٹ میں تمام سینیٹرز کی رائے ہے کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں را ملوث ہے،مستونگ سانحہ کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں جبکہ دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کیلئے فوری امداد کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ ایوان بالا میں نگران حکومتوں کو’’بوڑھوں کی انجمنیں‘‘ قراردیتے ہوئے ارکان سینیٹ سانحہ مستونگ پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔ سابق چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی اور سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ فورتھ شیڈول اور انتہاپسند جماعتوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے،ملک کی 70 سالہ تاریخ میں الیکشن کو ٹیسٹ ٹیوب میں ڈالا گیا اور ٹیسٹ ٹیوب بچے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، دھاندلی زدہ الیکشن ملک کیلئے نقصان دہ ہوں گے، نگران وزیر داخلہ کی جانب سے پشاور دھماکے کی رپورٹ آج ایوان میں پیش کی جانی تھی مگر وہ کہیں نظر نہیں آئے۔