فاتح ومبلڈن راجر فیڈرر تاریخ کے بہترین ٹینس کھلاڑی ہیں، بی بی سی
لندن (سپورٹس ڈےسک )راجر فیڈرر نے 1998 میں پرفیشنل ٹینس کھیلنا شروع کی اور سنہ 2002 سے لے کر نومبر 2014 تک وہ مسلسل دنیا کے دس بہترین ٹینس کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔راجر فیڈرر نے اس فائنل سے پہلے 18 گرینڈ سلام سنگل ٹائٹل جیتے ہیں جو کہ مردوں کے ٹینس مقابلوں میں ایک اعزاز ہے جبکہ ایوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز کی فہرست کے مطابق وہ 302 ہفتوں تک مسلسل نمبر ون کی پوزیشن پر رہے۔راجر فیڈرر اب تک ومبلڈن کا ٹائٹل آٹھ مرتبہ جیت چکے ہیں۔ اس کے علاوہ تاریخ میں وہ دوسرے کھلاڑی ہیں جنھوں نے ایک ہی گرینڈ سلام مقابلے میں آٹھ بار کامیابی حاصل کی جبکہ اس سے پہلے سپین کے رافیل ندال پہلے کھلاڑی ہیں جنھوں نے فرینچ اوپن کا ٹائٹل دس بار اپنے نام کیا۔راجر فیڈرر اس کے علاوہ آسٹریلین اوپن میں پانچ بار، یو ایس اوپن پانچ بار جبکہ فرینج اوپن میں ایک مرتبہ کامیاب ہو سکے ہیں۔ٹینس کی مقبولیت میں اضافے اور عام لوگوں میں اس کھیل کی پہچان بنانے میں راجر فیڈرر کا بڑآ ہاتھ ہے۔اس کے علاوہ راجر فیڈرر کے نام ایک اور ریکارڈ بھی ہے جس میں وہ 29 بار مردوں کے سنگل گرینڈ سلام فائنل میں پہنچے جس میں مسلسل دس بار فائنل میں پہنچنے کا اعزاز بھی ان کے نام ہی ہے۔فیڈرر اب تک 19 مرتبہ گرینڈ سلام ٹائٹل حاصل کر چکے ہیں جبکہ وہ آسٹریلیا کے کین روزویل کے بعد دوسرے کھلاڑی ہیں جو 36 سال کی عمر میں ومبلڈن کے فائنل میں پہنچے ہیں۔ فیڈرر کے بعد سپین کے رافیل ندال کا نام آتا ہے جنھوں نے یہ اعزاز 15 مرتبہ حاصل کیا ہے۔ٹینس لیجینڈ راجر فیڈرر اس سال کے دس امیر ترین کھلاڑیوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ فیڈرر کی کل آمدنی 64 ملین ڈالر ہے، جس میں ٹینس سے وہ صرف چھ ملین ہے اور اشتہارات سے وہ 58 ملین کماتے ہیں۔ لیکن یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ فیڈرر بیس سال سے ٹینس کھیل رہے ہیں اور اس کھیل کی مقبولیت میں اضافے اور عام لوگوں میں اس کھیل کی پہچان بنانے میں ان کا بڑا ہاتھ ہے۔اگر راجر فیڈرر کی ٹینس سے حاصل کردہ مجموعی رقم کا ذکر کریں تو ٹینس میں وہ نواک جوکووچ کے بعد دوسرے کھلاڑی ہیں جنھوں نے پرائز کے صورت میں سب سے زیادہ رقم کمائی۔