تعمیراتی پیکج میں توسیع کا خوش آئند فیصلہ

سال نو کے آغاز پر وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی پیکج میں ایک سال کی توسیع کر دی ہے اب رئیل اسٹیٹ سے وابستہ افراد 31 دسمبر 2021ء تک حکومتی رعائت سے استفادہ کرسکیں گے ہم شکر گزار ہیں کہ حکومت کی طرف سے اربوں کے رعائتی منصوبے متعارف ہوئے ۔ نیا پاکستان سکیم کے تحت پہلے سے بننے والے ایک لاکھ مکانات پر فی کس تین لاکھ روپے سبسڈی ملے گی ایک اندازے کے مطابق حکومت کے رعائتی پیکج سے حکومت کو ریونیو کی صورت میں ساٹھ ارب اضافہ کا امکان ہے۔ رئیل اسٹیٹ کی ترقی سے صنعت ومعیشت کا پہیہ تیزی سے چلنے میں مدد ملتی ہے۔ رئیل اسٹیٹ کو صنعت قرار دینا پرانا اور دیرینہ مطالبہ تھا خواہش تھی کہ حکومت اس سیکٹر پر نظر کرم کرے۔ مقام شکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے رئیل سیکٹر پر توجہ دی اسے انڈسٹری کا درجہ دیا وزیراعظم کی زیر صدارت اوپر تلے کئی اجلاس ہوئے جن کا مقصد اس سیکٹر کے لیے سپورٹنگ پروگرامز کا اجراء تھا۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے مراد واحد شعبہ نہیں بلکہ اس صنعت سے چالیس پچاس دوسرے کاروباری یونٹس بھی منسلک ہیں اس سیکٹر کو حکومتی بوسٹ اپ سے پوری انڈسٹری متحرک ہو جائے گی یوں جہاں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا چراغ روشن ہو گا وہاں بے روزگاری کے آگے بندھ باندھنے میں بھی مدد ملے گی۔ حکومتی سرپرستی ملنے کے بعد تعمیراتی میدان میں میگا پراجیکٹس کا ,,ظہور،، ہورہا ہے انشاء اللہ آنے والے وقتوں میں یہ صنعت پبلک سیکٹر سے مل کر قومی تعمیروترقی میں بھرپور اور انقلاب آفریں خدمات انجام دے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد سے کئی ملاقاتیں ہوتی رہیں اور ان کے نتائج مثبت نکلتے رہے ۔ حکومتی پیکج سے رئیل اسٹیٹ سے منسلک چالیس پچاس انڈسیریز کو سہارا ملے گا ‘ سریا‘ بجری‘ ریت ‘ الیکٹرانک ‘ سیوریج ‘ پیٹنگ اور دیگر شعبہ مسائل سے نکل جائیں گے۔وزیر اعظم کا تعمیراتی سیکٹر کے لیے پیکج تاریخی ہے،تعمیراتی شعبہ کو سیکٹر کا درجہ ملنا بڑی کامیابی ہے،تعمیراتی انڈسٹری کے لیے100ارب کی ایمنسٹی سے شعبہ کو بڑا ریلیف ملے گا،ملک میں براہ راست سرمایہ کاری بڑھے گے. تعمیراتی سیکٹر کھلنے سے رئیل سٹیٹ سیکٹر میں بڑی سرمایہ کاری اور معاشی سرگرمیوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ملک میں اس وقت اشد ضرورت ہے کہ کاروبار اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں،انڈسٹریز کے لیے وزیر اعظم کا اعلان بڑی پیشرفت ہے جلد انشا اللہ حالیہ بحران سے نکلنے کے بعد معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے حکومت کا ساتھ دیں گے. ہم تعمیر وطن کے جذبے سے سرشار ہے،وزیر اعظم کے اعلانات کی روشنی میں اپنے سیکٹر میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اپنے حصے کا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ۔وزیر اعظم کے پیکج میں کیپٹل گین ٹیکس رواں سال سرمایہ لگانے والوں کو زرائع آمدن بتانے اسے استثنا قرار دینے کے فیصلے سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم کا کنسٹرکشن کو صنعت کا درجہ دینے کا اعلان بہت اہم ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری کو اس فیصلے سے پھلنے پھولنے میں مدد ملے گی۔ تعمیرات ایسی صنعت ہے جس کیساتھ معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہوتا ہے،پیکج سے معیشت کو بڑا سہارا ملے گا۔دنیا بھر میں کروناآفت کے خاتمے کے بعد یہ خدشہ ہے کہ بڑی تعداد میں کاروبار خاتمے کی طرف چلے جائیں گے تاہم حکومت کے اس بروقت اقدام سے پاکستان میں ایسی صورت حال نہیں ہوگی بلکہ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔دنیا کے تمام ممالک کی بڑی انڈسٹری رئیل اسٹیٹ کی ہے،ماضی میں ہمارے ہاں اس کی اہمیت کو نہ سمجھا گیا۔ اب ممالک کی ترقی کا موازنہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔جہاں رئیل سٹیٹ سیکٹر متوازن ہے وہاں لوگوں کا معیار زندگی دیگر ممالک بہت بہتر ہے موجودہ حکومت کا اس سیکٹر کے لیے اقدام سے ملک کے رئیل سیکٹر کو بلندی پر لے جائیگا۔رئیل سٹیٹ سیکٹر کے لیے اس قدم سے اب گھر ہر کسی کی پہنچ میں ہوگا،ماضی میں ٹیکسز کی وجہ گھروں کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوجاتا تھا جس کی وجہ سے گھر ہر کسی کی پہنچ میں نہ تھا۔اب گھروں کی قیمت میں بڑی کمی ہوگی اور پاکستان کا ضرور ت کے مطابق جو خلاء تھا گھروں کی تعمیر کا اب وہ خلا پوراہوگا۔ حکومت کا وژن تھا کہ50لاکھ گھر پانچ سال میں فراہم کریں گے،موجودہ پیکج سے حکومت کا عوام سے یہ وعدہ کافی حد تک پورا ہوجائیگا ۔وزیراعظم نے دسمبر 2020ء کو فیصل آ باد وزٹ کے دوران صنعتوں کو مکمل بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا یہ پہلا موقع تھا جب انڈسٹریز 24/7 چلتی رہی۔ انشاء اللہ اس طرح کے چراغ سیالکوٹ‘ گوجرانوالہ اور دیگر صنعتی شہروں میں بھی روشن ہوں گے۔