بھارتی آبی جارحیت کیخلاف عملی اقدامات کی ضرورت

بھارت نے آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بگلیہاڑ ڈیم کے ذریعے پاکستان کے حصے کا پانی مکمل روک لیا جس کے بعد ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد صرف 5 ہزار 287 کیوسک رہ گئی ہے جس سے دریائے چناب کا 95 فیصد حصہ خشک ہوچکا ہے جبکہ دو نہریں راوی لنک اور مرالہ بھی مکمل طور پر بند پڑی ہیں۔ بھارت پاکستان کیخلاف ناپاک جارحانہ عزائم سے باز نہیں آرہا۔ سرحدوں کی مسلسل خلاف ورزی، مقبوضہ کشمیر کے عوام پر عرصہ حیات تنگ کرنے اور بھارت میں بسنے والے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم اور ایک عرصہ سے متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے ذریعے پاکستان کیخلاف آبی جنگ بھارت کی انسانیت دشمنی کے ثبوت ہیں جس کیخلاف عالمی ادارے، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں، اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا سراپا احتجاج اور تشویش کا اظہار کررہی ہے۔ دو دن قبل برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور گزشتہ روز یورپی ارکان پارلیمنٹ اور حقوق انسانی کی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پوری دنیا بھارتی مظالم اور عزائم سے آگاہ ہے اس پر صرف تشویش کافی نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔