چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت ای سی ایل سے نام نکال کر احسان نہیں کرے گی، سپریم کورٹ نے نام ہٹانے کا حکم دیا تھا، وزیراعظم میں ایوان کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں،ایوان میں دو تہائی اکثریت سے فیصلے ہوتے ہیں اور ایک دو غیر منتخب فرد قلم کی نوک سے ختم کردیتے ہیں لہذا جمہوریت میں یہ نہیں ہوسکتا، سندھ کے ہسپتالوں سے متعلق فیصلہ 18ویں ترمیم پرحملہ ہے،اپنے معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، حکومت چندہ اکٹھا کرنے کیلئے پوری دنیا گھوم رہی ہے، ملک چلانے کیلئے آپ چندہ مانگ رہے ہیں، ہسپتال چلانے کیلئے14ارب کہاں سے دینگے، گزشتہ حکومت نے بھی 5سال پورے کیے،انشااللہ یہ پارلیمان بھی اپنی مدت پوری کرے گی۔قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیف جسٹس نے جے آئی ٹی والوں سے پوچھا کہ کس کے کہنے پر بلاول اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا لیکن اس سوال کا جواب ہی نہیں تھا جب کہ وزیراعظم نے ایوان کے اجلاس اور ای سی ایل سے متعلق بیان دیا، اچھا ہوتا وزیراعظم ٹوئٹ کی بجائے اسمبلی میں بیان دیتے، وزیر اعظم سامنے بات کرتے تاکہ انہیں سامنے ہی جواب دیتے لیکن ان میں ہمت نہیں۔پی پی چیئرمین نے اٹھارہویں ترمیم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے این آئی سی وی ڈی جیسے عالمی معیار کے اسپتال بنائے جس میں مفت علاج ہوتا ہے، یہ دنیا میں مفت علاج کی سہولیات دینے والا بڑا ادارہ ہے، اگر واقعی سپریم کورٹ نے یہ ادارے سندھ سے چھینے ہیں تو میرے لیے سندھ کے عوام کو سمجھانے میں مشکل ہوگا، وہ سمجھیں گے یہ اٹھارہویں ترمیم پر حملہ ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایوان میں فیصلے ہوتے ہیں جو دو تہائی اکثریت سے پاس ہوتے ہیں، وہ ایک دو غیر منتخب فرد قلم کی نوک سے ختم کردیتے ہیں، جمہوریت میں یہ نہیں ہوسکتا، یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہوگا، ہم کیسے اپنے عوام کو منہ دکھائیں گے۔انہوں نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک چلانے کے لیے دنیا بھر میں چندہ مانگ رہے ہیں، 14 بلین کا این آئی سی وی ڈی چلانے کے لیے کہاں سے پیسہ لائیں گے؟ اگر یہ فیصلہ ہوتا ہے تو یہ گارنٹی دیں یہ پیسہ دیں گے اور اسپتال میں مفت علاج جاری رہے گا کیونکہ ایسا نہیں ہوسکتا۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاکہ اپوزیشن نے اتفاق کیا ہے کہ عوام کے معاشی، انسانی اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں، ایک دن آئے گا پی ٹی آئی بھی اس مسائل پر ہمارا ساتھ دے گی، یہ ملک کے مفاد میں ہے، ہم اپنے معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، جدوجہد کے بعد صوبائی حقوق ملے ہیں، کوئی پاکستانی انہیں نہیں چھین سکتا اور نہ ہم چھیننے دیں گے۔اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)میں صرف اپوزیشن اراکین کے نام آنا مضحکہ خیز ہے جب کہ حکومتی اراکین سفر کرنے میں مصروف ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ابتدائی 6 ماہ کے دوران کوئی بیرون ملک دورہ نہیں کریں گے اور اب تک 7 سے زائد دورے کر چکے ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024