میرے والد کو جلد رہا کیا جاۓ تاکہ انصاف کا بال بالا ہو: راجہ عثمان کی مانچسٹر میں پریس کانفرنس
مانچسٹر (نماہندہ خصوصی ) میرے والد کو جلد رہا کیا جاۓ تاکہ انصاف کا بال بالا ہو ان خیالات کا اظہار راجہ ارشد کے صاحبزادے راجہ عثمان نے مانچسٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا مانھوں نے کہا کہ برسٹر فہد کو قتل کرنے والوں کو قرار واقعی سزا ملنی چائیے جو عناصر اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں انھیں انصاف کے کھٹیرے میں کھڑا ہونا ہو گا راجہ ارشد کو گرفتار کرنا دراصل انصاف کی دھجیاں بکھرنے کے مترادف ہے کیونکہ راجہ ارشد بے گناہ ہے ان کا برسٹر فہد سے کسی قسم کا کوئی تعلق اور اختلاف اور لین دین نہیں تھا اور نہ ہی وہ ایک دوسرے کو جانتے تھے راجہ ارشد ایک کاروباری شخصیت ہیں چند بااثر لوگ ان کی جائیداد ہتھیانہ چاہتے ہیں اسی لیے انھوں نے راجہ ارشد کو گرفتار کروایا ان کا قتل سے کوئی تعلق نہیں راجہ عثمان نے حکومت پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ ان کے والد راجہ ارشد کو جلد سے جلد رہا کیا جاۓ انھوں نے کہا کہ وہ برسٹر فہد کس اصل قاتلوں کی گرفتاری کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں بلکہ برسٹر فہد کے خاندان کے ساتھ مل کر قاتلوں کو ڈھونڈنے میں مدد بھی کریں گے حکومت ان تمام افراد کو رہا کرے جو بے گناہ افراد گرفتار ہوۓ ہیں کیس کی ازسرنو تفتیش ہو اور گناہ گاروں کو گرفتار کیا جاۓ اعجاز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ برسٹر فہد کے قاتلوں کو سزا دلوانے کے لیے ممبران برٹش پارلیمنٹ کا چیف جسٹس کو لکھے گۓ خط سے بہت سارے خدشات پیدا ہوتے ہیں ان میں ایسے ممبران پارلیمنٹ بھی شامل ہیں جنھوں نے اپنے دستخط کی تصدیق سے انکار کر دیا ہے جو ایک لمحہ فکریہ ہے اعجاز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہیومن رائٹس چارٹر کے مطابق ہر انسان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ انصاف کے لیے جدوجہد کرے راجہ ارشد کی رہائی اور انصاف کے لیے ہماری کاؤشیں جاری رہیں گی راجہ ارشد پر قتل کا الزام ہے ہم اس الزام کو غلاط ثابت کریں گے فتح حق اور سچ ہی کی ہو گی اعجاز احمد نے کہا کہ پاکستان کی عدالتیں انصاف پسند ہیں ہمیں عدالتوں پر یقین ہے اور وہ کسی بے گناہ کو سزا نہیں دیں گی حکومت اورسیز پاکستانی راجہ عثمان کو انصاف دے کے سمندر ہار پاکستانیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظھار کرے.